دُنیا بھر میں اربوں پرندوں کی ہر سال مختلف عمارتوں کے شیشوں سے ٹکرا کر ہلاکت کو روکنے کے لیے کینیڈا کےشہر ٹورنٹو میں حیرت انگیز اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوسکیں۔
گزشتہ نصف صدی کے دوران تقریباً 3 ارب پرندے صرف امریکا اور کینیڈا میں شیشے کی کھڑکیوں سے ٹکرا کر ہلاک ہوئے جبکہ دو سال قبل دنیا کے سب سے گنجان آباد ملک چین کی آبادی 1 ارب 38 کروڑ تھی جو ہلاک ہونے والے پرندوں کا نصف بھی نہیں۔
پرندے شیشوں کی شفافیت کے باعث انہیں دیکھ نہیں سکتے اور گھروں یا عمارات کو کھلا سمجھ کر وہاں سے گزرنے یا خوراک تلاش کرنے کی غرض سے اندر گھسنے کی کوشش کرتے ہیں جس کے باعث وہ شیشوں سے ٹکرا جاتے ہیں۔ کبھی کبھار پرندے شیشوں کو دیکھ کر حیران ہوجاتے ہیں اور اپنی ہی نسل کے دوسرے پرندے پر جھپٹنے کی کوشش کرتے ہیں جو دراصل ان کا اپنا ہی عکس ہوتا ہے۔
پوری قوت سے کسی بھی شیشے سے ٹکرانے کے باعث وہ انتہائی بلند و بالا عمارت سے نیچے آ گرتے ہیں جس سے وہ ہلاک ہوجاتے ہیں۔ اگر عمارت بلند نہ بھی ہو تو پرندوں کا زخمی ہو کر گرنا بھی موت سے کسی صورت کم نہیں ہے۔ زخمی پرندہ اکثر اوقات اڑ نہیں سکتا اور اس پر بلی جیسے شکاری جانوروں کے علاوہ چیل جیسے شکاری پرندے بھی حملہ کر کے ان کی جان لے لیتے ہیں۔
ہر سال لاکھوں کروڑوں کے حساب سے پرندے شیشوں سے ٹکرانے کے باعث ہلاک ہوجاتے ہیں جن میں سے زیادہ تر ایسے پرندے ہوتے ہیں جو کسی اور علاقے یا جنگلوں سے ہجرت کرکے زندگی کی تلاش میں نئے علاقوں میں آتے ہیں۔
ہجرت کرکے آنے والے پرندوں کے لیے ترقی یافتہ شہر مقتل گاہوں سے کم نہیں ہوتے کیونکہ نئے ماحول سے اجنبیت ایسے پرندوں کو نت نئی حرکتوں پر اکساتی ہے جس کے باعث ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ پانی پینے کے لیے ایسے پرندے جیسے ہی کسی تالاب کا رخ کرتے ہیں تو اس سے ٹکرا کر گر جاتے ہیں کیونکہ دراصل دور موجود کسی حقیقی تالاب کا عکس ہوتا ہے۔
کینیڈا میں پرندوں کو ہلاکت سے بچانے کے لیے عمارتوں کی تعمیر میں شیشے کا استعمال کم کردیا گیا ہے تاکہ پرندے کسی دھوکے کا شکار نہ ہوں۔ بعض عمارتوں کو کھلا رکھ کر شیشے ہٹا دئیے گئے ہیں جبکہ بعض جگہ شیشوں پر بنائے جانے والے نشانات سے پرندوں کی رہنمائی کی جارہی ہے۔ کھڑکیوں کو شٹرز اور شیڈز سے ڈھانپا جا رہا ہے اور لکڑی اور لوہے کی کھڑکیاں استعمال کی جا رہی ہیں تاکہ شیشے جیسی شفافیت حاصل نہ ہو جس کے باعث پرندے ہلاک ہوجاتے ہیں۔
پرندوں کو ہلاکت سے بچانے کے لیے شیشوں کو بالکل ختم کرنا ضروری نہیں ہے، تاہم شیشوں کو کپڑوں کی مدد سے ڈھکنا مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ شیشوں کے سامنے اندھیرا کرنے سے ان کی چمک کم ہوجاتی ہے جبکہ پرندے روشن چیزوں کی طرف لپکتے ہیں تاہم پرندوں کو ہلاکت سے بچانے کے لیے شیشوں سے جس حد تک ممکن ہو، چھٹکارا پانا ضروری ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ماہرینِ ارضیات کے مطابق ڈائنو سار کا شکار کرنے کے لیے خونخوار مگر مچھ جیسے رائیسو چیان نامی جانور 5 کروڑ سال تک کرۂ ارض پر موجود رہے جو آج سے تقریباً 25 کروڑ سال قبل نمودار ہوئے۔
جنوبی افریقہ کی جوہانسبرگ یونیورسٹی آف وٹواٹرز رینڈز کے ماہر ارضیات فریڈرک ٹولکارڈ نے نئے سرے سے رائیسو چیان کے فاسلز کا معائنہ کرنے کے بعد انہیں نہ صرف گوشت خور بلکہ شکاری بھی قرار دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈائنو سار کا شکار کرنے والے رائیسو چیان 5 کروڑ سال تک زندہ رہے۔ماہرین ارضیات