رضا حسین کی بہن کے بھائی کے قتل پر پولیس کیخلاف سنگین الزامات

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Woman recounts brother’s killing allegedly on SSP Sukkur’s orders

سکھر میں 18 سالہ رضا حسین زنگیجو کی بہن زینب نے اپنے بھائی کے مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اور ان کے بھائی کو سکھر کے ایس ایس پی امجد شیخ کے حکم پر اغوا کیا گیا تھا۔

زینب کے مطابق پولیس نے ان کے بھائی پر جرائم میں ملوث ہونے اور 28 لاکھ روپے کی ڈکیتی کا الزام عائد کیا لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ رضا بے گناہ تھا اور یہ الزامات ان کے والد کی غیر قانونی حراست کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی پاداش میں لگائے گئے۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ رضا کو ایس ایچ او پٹنی ایاز نے قتل کیا۔ زینب نے یہ بھی کہا کہ شکارپور کے ایک ایس ایچ او نے انہیں اغوا کیا تاہم انہوں نے اس ایس ایچ او کا نام ظاہر نہیں کیا۔ البتہ ان کے ساتھ موجود خاتون پولیس اہلکار کو “شگفتہ” کے نام سے شناخت کیا گیا۔زینب نے ایس ایس پی سکھر اور ان کی ٹیم کو عہدے سے ہٹانے اور ان کے مبینہ جرائم پر سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پسند کی شادی کرکے فرار ہونے والا گلگت کا جوڑا لاہور میں قتل

30 نومبر کی رات، زینب اور ان کے بھائی کو کراچی سے سکھر جاتے ہوئے رانی پور کے قریب اغوا کیا گیا۔ رضا نے اس سے قبل ایک درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے اپنے والد کی غیر قانونی حراست سے رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

بعد ازاں رضا کو ایک مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں قتل کر دیا گیا۔ قتل کے بعد، پولیس نے زینب کو رہا کرنے سے انکار کر دیا، جس پر مقامی افراد نے ان کے اغوا کے خلاف احتجاج کیا۔

زینب نے انکشاف کیا کہ ان کے والد کو 2000 سے مسلسل ہراساں کیا جا رہا تھا اور ان پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، جس کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئے۔ انہیں ایک ماہ کے لیے حراست میں رکھا گیا، جس کے خلاف رضا نے عدالت میں درخواست دائر کی۔

رضا کی والدہ نے اپنے بیٹے کی موت پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اس کی شادی کی تیاری کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا دہشت گرد نہیں تھا اور وہ صرف سکھر میں ثقافتی دن منانے آیا تھا۔

Related Posts