سندھ میں یونیورسٹی اساتذہ ہڑتال پر کیوں ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ کی سرکاری جامعات میں جمعرات کے روز تدریسی سرگرمیاں معطل رہیں، جس کی جہ، اساتذہ نے حکومت کی حالیہ پالیسیوں کے خلاف ہڑتال کی تھی ، جن میں بیوروکریٹس کو وائس چانسلرز کے طور پر تعینات کرنے اور اساتذہ کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کرنے جیسی وجوہات شامل ہیں۔

یہ ہڑتال، جو فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے تحت صرف ایک دن کے نوٹس پر منعقد کی گئی تھی، اورصوبے کی 20 سے زائد جامعات جیسے کراچی یونیورسٹی، سندھ یونیورسٹی، اور مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں تعلیمی سرگرمیوں کو متاثر کیا۔

فیپوآسا سندھ چیپٹر کے سربراہ ڈاکٹر اختیار گھمرو نے اعلان کیا کہ ہڑتال اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکومت ان کے مطالبات پورے نہیں کرتی۔ اساتذہ نے یونیورسٹی کی خودمختاری کی بحالی اور سندھ یونیورسٹیز ایکٹ میں وائس چانسلرز کی تقرری سے متعلق ترامیم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

خلیل الرحمٰن قمرکا کہنا ہےماہرہ خان کو نہ معاف کروں گا، نہ بات کروں گا

کراچی یونیورسٹی میں کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے نمائندے ڈاکٹر محسن علی نے حکومت سے فوری مالی امداد کی ضرورت پر زور دیا تاکہ جامعات کے مالی بحران کو حل کیا جا سکے۔ اسی طرح، سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے اساتذہ نے بیوروکریٹک تقرریوں کی تجاویز پر اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

یہ ہڑتال مختلف طلبہ تنظیموں اور سیاسی گروپوں کی حمایت حاصل کر چکی ہے، جنہوں نے حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے سندھ میں اعلیٰ تعلیم کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

Related Posts