کس کی بچت، کس کا بجٹ؟ مالی سال 2025-26 کا میزانیہ منظور

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ نیشن)

وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے اہم وفاقی کابینہ اجلاس میں مالی سال 2025-26 کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پینشنرز کی ماہانہ پینشن میں 7 فیصد اضافے کی باقاعدہ منظوری دی گئی۔

ذرائع کے مطابق بجٹ دستاویز کو پولیس کی کڑی نگرانی میں پارلیمنٹ ہاؤس منتقل کردیا گیا ہے جہاں آج اسے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

نئے مالی سال کے لیے تقریباً 18 ہزار ارب روپے کا بجٹ پیش کیا جا رہا ہے، جس میں اندازاً 2 ہزار ارب روپے کے اضافی ٹیکس شامل کیے جانے کی توقع ہے۔ حکومت کی جانب سے تمام شعبوں میں ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

بجٹ میں غیرترقیاتی اخراجات 16 ہزار 286 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ مالی خسارہ جی ڈی پی کے 5 فیصد یعنی تقریباً 6 ہزار 501 ارب روپے تک محدود رکھنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

آمدنی کے تخمینوں کے مطابق، ٹیکس ریونیو کا ہدف 14 ہزار 131 ارب روپے جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5 ہزار 167 ارب روپے رکھا جا رہا ہے۔ مجموعی محصولات کا ہدف 19 ہزار 298 ارب روپے مقرر کیے جانے کا امکان ہے، جو ملکی مالیات میں توازن پیدا کرنے کی ایک بڑی کوشش ہوگی۔

Related Posts