شریف اللہ کون ہے؟ پاکستان نے اسے کیوں امریکا کے حوالے کیا؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
(فوٹو: جیو نیوز، اسکرین گریب)

امریکی صدر ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے پہلے خطاب میں پاکستان کا اس بات پر بھرپور شکریہ ادا کیا کہ اس نے امریکا کو مطلوب ایک دہشت گرد کو اس کے حوالے کیا۔ آئیے جانتے ہیں شریف اللہ نامی یہ شخص کون ہے اور یہ امریکا کو کس پس منظر میں مطلوب تھا؟

شریف اللہ کون؟

محمد شریف اللہ، جسے ”جعفر“ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، داعش خراسان (ISIS-K) کا ایک اہم رکن تھا، جو افغانستان میں سرگرم داعش کا ایک دھڑا ہے۔ شریف اللہ 30 جولائی 1986 کو افغانستان میں پیدا ہوا تھا، جو 2021 میں افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران ایبے گیٹ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ اس حملے میں 13 امریکی فوجی اور تقریباً 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔

امریکیوں پر حملے میں کیا کردار رہا؟

شریف اللہ کی مجرمانہ سرگرمیوں کا آغاز 2016 میں داعش خراسان میں شمولیت سے ہوا۔ وہ 2019 سے جیل میں تھا لیکن ایبے گیٹ حملے سے کچھ عرصہ پہلے اسے رہا کر دیا گیا۔ رہائی کے بعد اسے داعش کے دیگر ارکان نے حملے کی منصوبہ بندی میں مدد دینے کے لیے رابطہ کیا۔

اس کا کردار کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ارد گرد ممکنہ راستوں کی نگرانی، سیکورٹی چیک پوائنٹس کی ریکی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سرگرمیوں پر نظر رکھنا تھا۔

ایبے گیٹ حملے کے علاوہ شریف اللہ پر دیگر کئی دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی ہے۔ 2016 میں اس نے مبینہ طور پر کابل میں سفارتی محافظوں پر حملے میں ملوث ایک خودکش بمبار کو پہنچایا تھا اور ماسکو میں ایک نائٹ کلب پر حملہ کرنے والے مسلح افراد کو ہتھیاروں کی تربیت فراہم کی تھی۔

کہاں سے گرفتار ہوا؟

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شریف اللہ کو پاکستان میں حراست میں لیا گیا تھا اور اب اسے امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ اسے دہشت گردی میں معاونت اور اس کی سازش کے الزامات کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا۔ امریکی حکام اسے اس کی مبینہ دہشت گردی کی سرگرمیوں پر جوابدہ بنانے کے لیے قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔

پاکستان نے کیسے گرفتار کیا؟

ایک سینیئر امریکی اہلکار نے ایگزیو نیوز ویب سائٹ کو بتایا کہ سی آئی اے گزشتہ کچھ عرصے سے شریف اللہ پر نظر رکھے ہوئے تھی، حال ہی میں اسے اس کی مکمل لوکیشن کے بارے میں اطلاع ملی۔ جس کے بعد سی آئی اے نے یہ معلومات آئی ایس آئی کو دیں۔ آئی ایس آئی نے پاکستانی فوج کے ایک ایلیٹ یونٹ کو اسے پاکستان افغانستان سرحد کے قریب سے پکڑنے بھیجا۔ جہاں سے اسے کامیابی سے گرفتار کیا گیا۔

Related Posts