سیاحتی آبدوز ٹائٹن میں جان کی بازی ہارنے والے پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد کون تھے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بحرِ اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز ٹائٹن میں سوار 2 پاکستانیوں سمیت تمام سیاح زندگی کی بازی ہارگئے، آبدوز میں پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور اُن کے بیٹے سلیمان داؤد بھی سوار تھے جو کہ گزشتہ کئی دنوں سے ٹوئٹر پر ٹرینڈ کررہے ہیں۔

حال ہی میں امریکی کوسٹ گارڈز کی جانب سے آبدوز میں سوار تمام مسافروں کی موت کی تصدیق کردی گئی ہے، اُن کے مطابق پاکستانی وقت کے مطابق جمعرات 22 جون کو دوپہر 4 بجے آبدوز میں آکسیجن ختم ہوچکی ہوگی اس لئے آبدوز میں سوار تمام مسافر ہلاک ہوچکے ہونگے۔

امریکی کوسٹ گارڈ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے کے قریب آبدوز کا ملبہ ملا ہے جس کا ماہرین جائزہ لے رہے ہیں۔ آبدوز میں 5 افراد سوار تھے جن میں چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سٹاکٹن رش، شہزادہ داؤد، انکے بیٹے سلیمان داؤد، ہیمش ہارڈنگ اور پال ہنری نارجیولیٹ شامل تھے۔

شہزادہ داؤد کون ہیں؟

شہزادہ داؤد پاکستان کے امیر ترین شخصیات میں سے ایک تھے۔ وہ اینگرو کارپوریشن کے وائس چیئرمین بھی ہیں۔ کراچی میں واقع یہ کمپنی متعدد شعبوں میں کام کرتی ہے جس میں کھاد، خوراک اور توانائی کی پیداوار شامل ہے۔

تعلیم

شہزادہ داؤدنے امریکہ اور برطانیہ دونوں جگہ تعلیم حاصل کی۔ وہ پاکستان میں پیدا ہوئے ۔ پھر یونیورسٹی آف بکنگھم میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لئے برطانیہ میں رہائش اختیار کی۔ جس کے بعد سن دو ہزار میں ٹیکسٹائل مارکیٹنگ میں ماسٹرز کرنے کے لئے امریکہ میں فلاڈیلفیا یونیورسٹی گئے۔

داؤد خاندان

داؤد خاندان کا شمار پاکستان میں سب سے زیادہ خوشحال خاندانوں میں ہوتا ہے۔ پاکستان میں پیدا ہونے والے شہزادہ داؤد قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے برطانیہ چلے گئے تھے۔

شہزادہ داؤد کا خاندان

شہزادہ داؤد اِن دنوں جنوب مغربی لندن کے مضافاتی علاقے سربی ٹون میں اپنے بیٹے، بیوی کرسٹین اور بیٹی الینا کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔

ٹرسٹی

شہزادہ داؤد پاکستان کی ایک بڑی کمپنی اینگرو کارپوریشن کے وائس چئیرمین ہیں اور فرٹیلائزر، گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ، توانائی، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ وہ کیلی فورنیا میں قائم ایک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ سیٹی (SETI)کے ٹرسٹی بھی تھے۔

آبدوز کیساتھ کیا ہوا؟

18 جون بروز اتوار کو شہزادہ داؤد اپنے بیٹے سلیمان کے ساتھ بحر اوقیانوس میں موجود ٹائی ٹینک کی باقیات کو دیکھنے کے لیے ایک آبدوز میں سفر پر روانہ ہوئے۔

بتایا جارہا ہے کہ آبدوز سے چند گھنٹوں کے بعد ہی رابطہ منقطع ہوگیا تھا ، جس کے بعد سے آبدوز کی تلاش کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا ۔ایسا خیال کیا جاتا ہے کہ آبدوز سطح سے تقریباً 12,500 فٹ نیچے ہے جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے اس تک پہنچنا ناقابل یقین حد تک مشکل ہے۔

موت کی تصدیق

آبدوز کمپنی ’اوشین گیٹ‘ نے آبدوز میں موجود افراد کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آبدوز میں سوار تمام افراد کے زندہ بچنے کی امید ختم ہو چکی ہے۔

اوشین گیٹ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اب ہمیں یقین ہے کہ ہم آبدوز میں سوار ہمارے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) سٹاکٹن رش، شہزادہ داؤد، انکے بیٹے سلیمان داؤد، ہیمش ہارڈنگ اور پال ہنری نارجیولیٹ کو ہمیشہ کے لئے کھو چکے ہیں۔

Related Posts