نوبل انعام یافتہ ایرانی خاتون نرگس محمدی کو خواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھانے پر ایران میں قید کردیا گیا جو بھوک ہڑتال کا آغاز کرچکی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز اوسلو میں نیوز کانفرنس کے دوران نرگس محمدی کے شوہر تغی رحمانی، ان کے جڑواں بچے علی اور کیانا رحمانی اور بھائی نے نوبل انعام یافتہ خاتون کے متعلق اہم انکشافات کیے۔
[visual-link-preview encoded=”eyJ0eXBlIjoiaW50ZXJuYWwiLCJwb3N0IjoxNzYyNDAsInBvc3RfbGFiZWwiOiJQb3N0IDE3NjI0MCAtINio2pHavtiq24wg24HZiNim24wg2K/bgdi02Kog2q/Ysdiv24wg2qnbjCDZiNis2Yjbgdin2Kog2qnbjNin2J8g2K/bgdi02Kog2q/Ysdiv2YjauiDaqdinINmF2LDbgdioINiz25Ig2qnbjNinINiq2LnZhNmCINuB25LYnyIsInVybCI6IiIsImltYWdlX2lkIjoxNzYyNDIsImltYWdlX3VybCI6Imh0dHBzOi8vbW1uZXdzLnR2L3VyZHUvd3AtY29udGVudC91cGxvYWRzLzIwMjMvMTAvVGVycm9yaXNtLWluLVBha2lzdGFuLTMwMHgyNTAuanBnIiwidGl0bGUiOiLYqNqR2r7YqtuMINuB2YjYptuMINiv24HYtNiqINqv2LHYr9uMINqp24wg2YjYrNmI24HYp9iqINqp24zYp9ifINiv24HYtNiqINqv2LHYr9mI2rog2qnYpyDZhdiw24HYqCDYs9uSINqp24zYpyDYqti52YTZgiDbgduS2J8iLCJzdW1tYXJ5Ijoi2YXZhNqpINio2r7YsSDZhduM2rog2K/bgdi02Kog2q/Ysdiv24wg2qnbkiDZiNin2YLYudin2Kog2YXbjNq6INin2LbYp9mB24Eg24HZiNix24HYpyDbgduS25QiLCJ0ZW1wbGF0ZSI6InNwb3RsaWdodCJ9″]
نیوز کانفرنس کے دوران نرگس محمدی کے اہلِ خانہ نے کہا کہ نوبل انعام یافتہ خاتون ایران میں بہائی مذہب کی اقلیتوں کیلئے بھوک ہڑتال شروع کرچکی ہیں۔ آج وہ ہمارے ساتھ نہیں بلکہ قید میں ہیں لیکن ہم ان کی موجودگی محسوس کرسکتے ہیں۔
نرگس محمدی کون ہیں؟
ایرانی شہر زنجان میں جنم لینے والی نرگس محمدی نے امام خمینی انٹرنیشنل یونیورسٹی سے فزکس کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ کالج میں مساوات اور خواتین کے حقوق کی حامی نرگس محمدی نے انجینئر کے طور پر بھی کام کیا۔
اعلیٰ تعلیم یافتہ ایرانی خاتون نرگس محمدی نے مختلف اخبارات کیلئے مضامین تحریر کیے جن میں حکومت سے اصلاحات کے مطالبے کیے گئے۔ 2003 میں نرگس محمدی نے تہران میں تحفطِ انسانی حقوق کے مرکز میں شمولیت اختیار کی۔
نرگس محمدی کو 2011 میں پہلی بار گرفتار کیا گیا اور طویل قید کی سزا سنائی گئی۔ 2013 میں ضمانت ملنے کے بعد نرگس محمدی نے سزائے موت کے خلاف تحریک شروع کی تاہم انہیں 2015 میں ایک بار پھر گرفتار کرکے قید کی سزا سنائی گئی۔
بار بار گرفتاری اور مجموعی طور پر 154کوڑوں اور 31سال قید کی 5 سزائیں سنائی گئیں۔ تاہم نوبل انعام یافتہ نرگس محمدی نے آزادئ نسواں کی علمبردار ہونے کا حق ادا کردیا۔ مہسہ امینی کی وفات پر ایران میں ملک گیر مظاہرے بھی آپ ہی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔