معتز عزیزہ کون ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

معتز عزیزہ کون ہیں؟
معتز عزیزہ کون ہیں؟

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، ہزاروں کی تعداد میں معصوم بچے، خواتین اور مرد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کوئی خاندان ایسا نہیں ہے، جو صدمے سے دوچار نہ ہوا ہو، ایسے میں غزہ کے ایک صحافی کے خاندان کو بھی بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔

اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر غزہ کے صحافی معتز عزیزہ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں انہیں دو بچوں کے ہمراہ زخمی حالت میں دکھا گیا ہے۔

معتز نے ان بچوں کو اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والی جگہ سے اس وقت نکالا جب بمباری کے نتیجے میں ہر طرف گرد وغبار پھیل گیا تھا۔ اس دوران معتز نے دو بچوں کو زخمی حالت میں ریسکیو کیا۔

تصویر سے زیادہ سچی کوئی چیز نہیں، جس کی خوفناک کہانیاں صحافی معتز عزیزہ انسٹاگرام اور دیگر سماجی رابطوں کی سائٹس پر اپنے ذاتی اکاؤنٹس کے ذریعے عوام تک پہنچا رہے ہیں۔

فلسطین میں ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ساتھ نوجوان رضاکار کی طرف سے منتقل کی گئی یہ تصویر اس مصائب کی بھی عکاسی کرتی ہے جس کا نشانہ غزہ میں شہری دو ہفتوں سے زائد عرصے سے کر رہے ہیں۔

ٹھیک چند گھنٹے قبل نوجوان نے اسرائیلی فضائی حملوں کا نشانہ بننے والے بچوں کی جانیں بچانے کے لیے بھاگتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کی تھی۔ جسے اہل دل کی جانب خوب پذیرائی دی جارہی ہے۔

معتز کو اپنے خاندان کے افراد کے اعضا ملے

قابل ذکر ہے کہ صحافی معتز عزیزہ ایک کیمرہ لے کر غزہ کی پٹی کے گرد گھومتے ہیں تاکہ اس جگہ پر ہونے والے ہولناک بمباری کو دستاویزی شکل دے سکیں۔

غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں العزیزہ اسٹریٹ پر اس نوجوان کے گھر پر بمباری کی گئی جس سے اس کے خاندان کے کئی افراد لقمہ اجل بن گئے۔

قابل ذکر ہے کہ غزہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے نہ رکنے والی اسرائیلی بمباری کی زد میں ہے جس کی وجہ سے اسرائیلی حملوں سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 7ہزار سے تجاوز کرچکی ہے، جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔ اسپتالوں میں سہولیات ختم ہوچکی ہیں۔

Related Posts