اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے، ہزاروں کی تعداد میں معصوم بچے، خواتین اور مرد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جبکہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کوئی خاندان ایسا نہیں ہے، جو صدمے سے دوچار نہ ہوا ہو، ایسے میں غزہ کے ایک صحافی کے خاندان کو بھی بم حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
اپنے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر غزہ کے صحافی معتز عزیزہ نے ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں انہیں دو بچوں کے ہمراہ زخمی حالت میں دکھا گیا ہے۔
معتز نے ان بچوں کو اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والی جگہ سے اس وقت نکالا جب بمباری کے نتیجے میں ہر طرف گرد وغبار پھیل گیا تھا۔ اس دوران معتز نے دو بچوں کو زخمی حالت میں ریسکیو کیا۔
Reporter Motaz Azaiza captures the moment an Israeli air strike hits a residential area in Gaza City during the day. pic.twitter.com/nHRfvnTXfH
— Middle East Eye (@MiddleEastEye) October 26, 2023
تصویر سے زیادہ سچی کوئی چیز نہیں، جس کی خوفناک کہانیاں صحافی معتز عزیزہ انسٹاگرام اور دیگر سماجی رابطوں کی سائٹس پر اپنے ذاتی اکاؤنٹس کے ذریعے عوام تک پہنچا رہے ہیں۔
A video shows the massive Israeli airstrike on gaza city today.
Source IG #motazazaiza#Gaza #Palestine pic.twitter.com/sPlSOKlWo7
— Motaz Azaiza (Press) (@motazazaizagaza) October 25, 2023
فلسطین میں ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ساتھ نوجوان رضاکار کی طرف سے منتقل کی گئی یہ تصویر اس مصائب کی بھی عکاسی کرتی ہے جس کا نشانہ غزہ میں شہری دو ہفتوں سے زائد عرصے سے کر رہے ہیں۔
Israeli airstrike on a building in the middle of Gaza city.
One of the most bigger air strike I ever saw
Danger close, just near to usSource IG #motazazaiza#Gaza #Palestine pic.twitter.com/swSKaCxwJf
— Motaz Azaiza (Press) (@motazazaizagaza) October 25, 2023
ٹھیک چند گھنٹے قبل نوجوان نے اسرائیلی فضائی حملوں کا نشانہ بننے والے بچوں کی جانیں بچانے کے لیے بھاگتے ہوئے اپنی ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کی تھی۔ جسے اہل دل کی جانب خوب پذیرائی دی جارہی ہے۔
Motaz Azaiza isn’t just documenting @Israel’s constant massacres of his people – including his own family. He’s giving his own blood. A hero for eternity. pic.twitter.com/IYLBVFAy96
— Dan Cohen (@dancohen3000) October 24, 2023
معتز کو اپنے خاندان کے افراد کے اعضا ملے
قابل ذکر ہے کہ صحافی معتز عزیزہ ایک کیمرہ لے کر غزہ کی پٹی کے گرد گھومتے ہیں تاکہ اس جگہ پر ہونے والے ہولناک بمباری کو دستاویزی شکل دے سکیں۔
غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں العزیزہ اسٹریٹ پر اس نوجوان کے گھر پر بمباری کی گئی جس سے اس کے خاندان کے کئی افراد لقمہ اجل بن گئے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے نہ رکنے والی اسرائیلی بمباری کی زد میں ہے جس کی وجہ سے اسرائیلی حملوں سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 7ہزار سے تجاوز کرچکی ہے، جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔ اسپتالوں میں سہولیات ختم ہوچکی ہیں۔