لڑکیوں کو مار کر خودکشی کا رنگ دیا جاتا ہے، پروین رند ننگے پاؤں سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Torture victim Parveen Rind says will remain barefoot till she gets justice

کراچی:پیپلز یونیورسٹی شہید بینظیر آباد میں مبینہ طور پر ہراسانی اور تشدد کا شکار ہونے والی ہاؤس آفیسر پروین رند لڑکیوں کو مار کر خودکشی کا رنگ دیا جاتا ہے،انصاف ملنے تک ننگے پاؤں رہوں گی۔

پروین رند ننگے پاؤں سندھ ہائی کورٹ پہنچیں،اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غلام مصطفی راجپوت ابھی تک گرفتار نہیں ہوا، اسے سپورٹ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اپنے روم میں موجود تھی کہ 3عورتیں داخل ہوئیں، جنہوں نے مجھ پر تشدد کیا، گھسیٹا اور پوری یونیورسٹی کے سامنے مجھے مارا۔یہ واقعہ شہید بینظیر یونیورسٹی میں پیش آیا انتظامیہ کو شکایت کی گئی لیکن ان کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔

مزید پڑھیں:سندھ کے میڈیکل کالج میں طالبات سے زیادتی کے واقعات،حکومت کب نوٹس لے گی؟

پروین رند نے الزام لگایا کہ ہاسٹل میں بچیاں خودکشیاں نہیں کرتیں، سندھ کی بیٹیوں کو مار کر خودکشی کا رنگ دیا جاتا ہے، انہیں پنکھے سے لٹکایا جاتا ہے، یہ لوگ مل کر ان بچیوں کو مارتے ہیں۔

دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے پیپلز میڈیکل یونیورسٹی شہید بینظیر آبادکی ہاوس آفیسر پروین رند کو مناسب اور فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

گورنر سندھ نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ اس بارے میں میڈیا رپورٹس سے متعلق تفصیلات فوری پیش کی جائیں۔

Related Posts