امریکا کی مردم شماری کے بیورو کے مطابق ایک سیکنڈ میں تقریباً 4.2 بچوں کی پیدائش کے ساتھ دنیا کی آبادی ہر روز تقریباً 350000 افراد کے لحاظ سے بڑھ رہی ہے، اس تیز رفتار اضافہ کے ساتھ نئی نسلیں ابھر رہی ہیں جن کی شناخت تاریخی، ثقافتی، اور ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ہوتی ہے جو ان کے زمانے کی وضاحت کرتی ہیں۔
لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یکم جنوری 2025 سے 2039 کے درمیان پیدا ہونے والے بچوں کو کیا نام دیا جائے گا؟
ہر نسل کے نام کی تشکیل عموماً عالمی تبدیلیوں کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ یہ تبدیلیاں بڑی عالمی ایونٹس جیسے جنگیں، اقتصادی ترقی، یا ٹیکنالوجی کی پیشرفت پر مشتمل ہو سکتی ہیں۔
عام طور پر ایک نسل کی مدت تقریباً 15 سے 20 سال ہوتی ہے اور یہ اس دور کے بڑے ایونٹس اور اختراعات سے تشکیل پاتی ہے۔
یکم جنوری 2025 سے 2039 کے درمیان پیدا ہونے والے بچوں کی نسل کو “جینریشن بیٹا” کے طور پر جانا جائے گا، اور اس وقت کے بچوں کو اکثر “بیٹا کڈز” کہا جائے گا۔
یہ دور ایک ایسے عہد کا آغاز کرتا ہے جو تیز رفتار ٹیکنالوجی کی ترقی سے متاثر ہے، خاص طور پر مصنوعی ذہانت اور روزمرہ کی زندگی میں خودکار نظام کے بڑھتے ہوئے اثرات کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
جینریشن بیٹا کا آغاز اے آئی ٹیکنالوجی کے عروج کے ساتھ ہی ہو رہا ہے، جو ان مستقبل کے بچوں کی زندگیوں میں بنیادی کردار ادا کرنے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔
جیسے جیسے ٹیکنالوجی بے مثال رفتار سے ترقی کرتی ہے، یہ بچے ایک ایسے عالم میں پروان چڑھیں گے جہاں ڈیجیٹل اختراعات تقریباً زندگی کے ہر پہلو میں شامل ہوں گی۔
سیاستدانوں پر نوازشات اور، آئی ایم ایف کی شرط پر پنشنرز پر مزید کونسی پابندیاں عائد؟
تاریخی طور پر ہر نسل کو اس دور کی عکاسی کرنے کے لیے نام دیا گیا ہے جس میں وہ پیدا ہوئی۔ مثال کے طور پر، پہلی “جدید” نسل، جو 1901 سے 1927 کے درمیان پیدا ہوئی، کو مشہور طور پر “سب سے عظیم نسل” کہا گیا، جو بڑے عالمی ایونٹس جیسے پہلی جنگ عظیم اور عظیم کساد بازاری کے دوران ان کی استقامت کی وجہ سے ہے۔
جب بیٹا کڈز بڑے ہوں گے، وہ اے آئی ، روبوٹکس، اور ممکنہ طور پر جینیاتی انجینئرنگ میں مزید بہتر ٹیکنالوجیز کا مشاہدہ کریں گے اور ان کے ساتھ ایڈجسٹ ہوں گے۔
ان کا عالم ان اختراعات سے متاثر ہوگا اور “بیٹا کڈز” کی اصطلاح ایک ایسی نسل کی علامت بن جائے گی جو ایک بڑھتی ہوئی خودکار اور ڈیجیٹل مستقبل کے ساتھ ان کے تعلقات کی عکاسی کرے گی۔
اس طرح جبکہ دنیا میں تیز آبادی میں اضافہ جاری رہے گا، مستقبل جینریشن بیٹا کے زیر اثر ہوگا، کل کے بچے جو ایک ایسے عالم میں پروان چڑھیں گے جو ان سے پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔