ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے چیمبر میں ملازمین کے بغیر اجازت داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔
حکام نے ڈپٹی اسپیکر کے چیمبر میں ملازمین کے بغیر اجازت داخل ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد یہ پابندی عائد کی گئی ہے۔
اس ضمن میں جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق ڈپٹی اسپیکر چیمبر کے قریب صرف اور صرف سیکیورٹی اسٹاف کو کھڑے رہنے کی اجازت ہوگی اور سیکرٹریٹ کا عملہ اجازت کے بعد ہی ڈپٹی اسپیکر کے دفتر میں داخل ہوسکے گا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی پر ملازمین کیخلاف خیبر پختونخوا سروسز ایکٹ رولز 2011 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی ثریا بی بی نے گزشتہ دن ضلع چترال اپر کے علاقے بونی بوزند روڈ پر جاری تعمیراتی کام میں غفلت اور سست روی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اپنے چیمبر میں بلایا اور تعمیراتی کام میں سست روی پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
میٹنگ میں چترال سے منتخب پی ٹی آئی کے ایم این اے عبداللطیف، تحریک انصاف کے ضلعی صدر شہزادہ سکندر الملک کے علاوہ جلال محسود چیف انجینئر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، ضیاء الرحمان ایکس ای این سی اینڈ ڈبلیو چترال اپر، ایس ڈی او سی اینڈ ڈبلیو اپر چترال، اے ڈی سی اپر چترال، اے سی اپر چترال اور متعلقہ تعمیراتی کام پر مامور ٹھیکدار نے شرکت کی تھی۔
یہ میٹنگ دراصل اپر چترال جو ڈپٹی اسپیکر کا حلقہ ہے، میں روڈ کی تعمیر میں ہونے والے گھپلے پر عوام کی جانب سے شدید احتجاج کے تناظر میں کی گئی تھی۔
سوشل میڈیا پر بہت سے ایکٹوسٹس نے الزام لگایا ہے کہ اس کرپشن کے مبینہ ملزم اہلکار ڈپٹی اسپیکر کے منظور نظر ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ پوسٹ لگانے کے بعد متلعقہ حلقے سے تعلق رکھنے والے سوشل میڈیا صارفین نے ڈپٹی اسپیکر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد مبینہ طور پر ثریا بی بی نے اپنی تمام فیس بک پوسٹس پر کمنٹس بند کر دیے ہیں۔