”اوزیمپِک“ کیا ہے اور کیا اسے وزن کم کرنے کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

ذیابیطس کی ایک دوا ”اوزیمپِک“ (Ozempic) اپنی وزن میں کمی کی خصوصیت کی وجہ سے متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ٹرینڈ کررہی ہے اور اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نےعالمی سطح پر اس کی قلت پیدا کردی ہے اور ڈاکٹر اس کے ممکنہ مضر اثرات کے بارے میں پریشان ہیں۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ دنوں ایک فرانسیسی ٹک ٹاکر نے دسمبر میں ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے کہاکہ اوزیمپک کی بدولت تین ماہ سے بھی کم وقت میں 40 کلوگرام (88 پاؤنڈ) کم کرنا ممکن ہے۔ٹک ٹاکر نے اسے ایک معجزہ قرار دیا۔

ڈینش فارماسیوٹیکل فرم“ نووو نوردسک “کی بنائی گئی یہ انجیکشن ایبل دوا ابتدائی طور پر ٹائپ ٹو ذیابیطس کے علاج کے لیے تھی، جسے متعدد ممالک میں تیار اور استعمال کیلئے منظور کیا گیا تھا۔

دوا کا فعال جزو سیمگلوٹائیڈ، خود کو ایک ہارمون کے خون میں شوگر کو کنٹرول کرنے والے رسیپٹرز سے جوڑتا ہے، جو گلوکوز کی سطح بڑھنے کی صورت میں انسولین کے اخراج کو تحریک دیتا ہے۔

یہ معدے سے کھانے کے اخراج کے عمل کو بھی سست کرتا ہے جس سے بھوک میں کمی آتی ہے۔

2021 کے اوائل میں، ہم مرتبہ نظرثانی شدہ تحقیق سے پتا چلا کہ دوا استعمال کرنے والے تقریباً تین چوتھائی لوگ اپنے جسمانی وزن کا 10 فیصد سے زیادہ کم کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

نووو نوردسک نے اس کے بعد خاص طور پر موٹاپے کے علاج کے لیے ”ویگووی“ (Wegovy) نامی ایک اعلیٰ خوراک کے ساتھ سیمگلوٹائڈ دوا تیار کی ، جسے 2021 میں امریکہ اور گزشتہ سال یورپ اور برطانیہ میں استعمال کے لیے منظور کیا گیا۔

ویگووی کی ابھی تک برطانیہ، فرانس یا کئی دوسرے ملک میں مارکیٹ نہیں ہے، لیکن اوزیمپِک ایک عام نسخے کے ساتھ دستیاب ہے۔

دوا کے بارے میں ماہرین کی رائے

فرانس کی مونٹ پیلیئر یونیورسٹی کے فارماکولوجی کی ماہر جین لوک فیلی کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ سے بنا ذیابیطس والے لوگوں کے اوزیمپک نسخے حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ جھوٹےنسخے بنانے میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈگلس ٹوینفور، ڈائیبیٹیز یو کے میں دیکھ بھال کے سربراہ نے چیریٹی کی ویب سائٹ پر کہا کہ اوزیمپِک ان لوگوں کے لیے نہیں بنی ہے جنہیں ذیابیطس نہیں یا جنہیں ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ ہو۔

فرانس کے ادویات کے ریگولیٹر اے این ایس ایم نے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ ذیابیطس کے لیے صرف اوزیمپِک تجویز کریں۔نووو نوردسک نے اے ایف پی کو بتایا کہ اوزیمپِک کی متوقع سے زیادہ طلب کے نتیجے میں دنیا بھر میں ”وقفے وقفے سے دستیابی اور پیریڈ اسٹاک آؤٹ“ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی کی عالمی مینوفیکچرنگ سہولیات اب 24 گھنٹے، ہفتے کے ساتوں دن کام کر رہی ہیں تاکہ اس فرق کو پُر کیا جاسکے۔

ڈاکٹروں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ذیابیطس کے شکار افراد وزن کم کرنے کے خواہاں لوگوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے سیمگلوٹائڈ حاصل نہیں کرپائیں گے۔

فرانس کے INSERM میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں موٹاپے کے ماہر کیرین کلیمنٹ نے کہا کہ جب ویگووی دستیاب ہو جائے تو یہ ضروری ہے کہ لوگ ان کے نسخے پر عمل کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جادوئی دوا نہیں ہے۔

دوا کے مضر اثرات

متعدد ڈاکٹروں نے اس دوا کے زیادہ استعمال کو خطرناک قرار دیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ تھائرائڈ کینسر کے خطرہ بڑھ سکتا ہےاور اس دوا کے استعمال سے شروع میں تو وزن کم ہوگا لیکن کچھ عرصے کے بعد آپ کو صحت کے حوالے سے دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

Related Posts