حرم شریف کا صفائی کا تیز رفتار نظام، طواف میں خلل ڈالے بغیر 20 منٹ میں مکمل صفائی کیسے کی جاتی ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین انسانی صلاحیتوں اور تکنیکی آلات کے ذریعے مسجد الحرام میں طہارت کے معیاربہتر بنانے کےلیے سرگرم ہے۔

مسجد الحرام میں صفائی ستھرائی کی ذمہ داری طہارت اور قالین شعبے کو دی گئی ہے جو چمڑے کے وائپرز، برش، تولیے، دھونے کے سامان اور جدید مشینری کا استعمال کرتے ہوئے جگہوں کو صاف کرنے؛ فرشوں اور داخلی راستوں کی صفائی کو یقینی بنانے، صحنوں اور راہ داریوں کو دھونے اور پانی کی نکاسی کے راستوں کی صفائی کو یقینی بنا رہی ہے۔

مسجد الحرام کے محکمہ طہارت و قالین کے ڈائریکٹر جابر بن احمد الودعانی نے کہا کہ صفائی کام کا نظام تکنیکی اور تیز رفتار طریقے سے انجام پاتا ہے جس سے حجاج کی نقل و حرکت میں کوئی رکاوٹ نہیں آتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

عمران خان کے لئے ریلیف کا جمعہ بازار لگا دیا گیا ہے، شرجیل میمن

پورے صحن مطاف کو صاف کرنے میں تقریباً 20 منٹ کے وقت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ صحن مطاف کی صفائی کا آغاز حجر اسود سے ہوتا ہے۔ اسے دھونے کے لیے خصوصی آلات اور صفائی کا مواد استعمال کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صفائی کے آلات اور سامان کو استعمال کرنے کے بعد اسے خانہ کعبہ کے قرب و جوار میں اس کی مختص جگہ پر رکھا جاتا ہے۔ صحن مطاف کو دھونے کے بعد اسے خشک کیا جاتا ہے اور اس کے بعد اس پر پرفیوم کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔

الودعانی نے مزید کہا کہ صحن مطاف اور مسجد الحرام کی صفائی ستھرائی کا کام صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کے جنرل صدر الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز السدیس کی ہدایت کے مطابق انجام دیاجاتا ہے۔

Related Posts