موڈیز ریٹنگ میں تنزلی سے پاکستان پر کیا اثرات ہوسکتے ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

معیشتوں کی عالمی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے موڈیز نے پاکستان کی نظرِثانی شدہ ریٹنگ مزید کم کردی۔

موڈیز رینکنگ میں پاکستان کی تنزلی

معیشتوں کی درجہ بندی کرنے والے عالمی ادارے موڈیز نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو بی 3 سے کم کرکے سی اے اے 1 کردیا۔ موڈیز کا کہنا ہے کہ سیلاب سے پیداشدہ لیکوڈٹی، بیرونی خدشات اور پائیدار قرض خدشات کے سبب ریٹنگ گرائی گئی۔

موڈیز کے مطابق مناسب لاگت پر مارکیٹ فنانسنگ کی عدم دستیابی کے سبب پاکستان کا بیرونی قرض ادائیگی کے لیے کثیر جہتی اور آفیشل قرض دینے والوں پر انحصار رہے گا۔ تاہم پاکستان کے آؤٹ لک میں تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ منفی پر ہی موجود ہے۔

عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے رواں سال جون میں ہی پاکستان کا آؤٹ لک جاری کرتے ہوئے ریٹنگ مستحکم سے منفی کردی تھی۔

اب یہاں پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ریٹنگ میں کمی کا مطلب کیا ہے؟

کریڈٹ ریٹنگ کا مقصد کیا ہوتا ہے؟

کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کی درجہ بندی کا مقصد کسی معیشت کو لاحق خطرات کا جائزہ اور اس کی بنیاد پر اس کی ریٹنگ متعین کرنا ہوتا ہے۔ اس ریٹنگ کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی ادارے کسی ملک کو قرضہ جاری کرنے کیلئے مارکس کا تعین کرتے ہیں۔

اس ریٹنگ کے ذریعے سے یہ اندازہ لگایا جاتا ہے کہ آیا جس ملک کو قرضہ دیا جارہا ہے اُس کے اندر قرض لینے کی قابلیت ہے بھی یا نہیں اور اگر اُس ملکی کی ریٹنگ کم ہوتی ہے تو اُسے سخت شرائط کے ساتھ قرض دیا جاتا ہے جبکہ بہتر کریٹنگ کا مطلب یہ ہے کہ شرائط نسبتاََ کمزور ہونگی۔

موڈیز ریٹنگ میں تنزلی سے پاکستان پر کیا اثرات ہوسکتے ہیں؟

موڈیز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیلاب کے بعد پاکستان کی لیکویڈیٹی اور بیرونی قرضوں کی عدم ادائیگی بڑھ گئی ہے اور سماجی اخراجات پورے کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے جبکہ حکومتی محصولیات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے لیے قرض کی دستیابی اور طویل مدتی کریڈٹ کمزوری مستقبل میں بدستور انتہائی کمزور رہے گی۔

سی اے اے ون کی ریٹنگ موڈیز کے اس خیال کی عکاسی کرتی ہے کہ سستی قیمتوں پر مارکیٹ فنانسنگ تک رسائی کی عدم موجودگی کے باعث پاکستان اپنے قرضوں کی ادائیگیاں پوری کرنے کے لیے کثیر شراکت داروں اور دیگر سرکاری قرض دہندگان سے مالی مدد پر زیادہ انحصار کرے گا۔ 

ماہرین کے مطابق درجہ بندی گرنے سے پاکستان کو عالمی اداروں کی جانب سے قرضوں کی فراہمی کے وقت سخت شرائط کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Related Posts