ڈاگ فائٹ کے دوران ائیرچیف نے ایئرفورس کو کیا احکامات جاری کیے؟ حیران کن انکشافات

مقبول خبریں

کالمز

"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
zia-2
غزہ: امداد کی بحالی کے نام پر گھناؤنا منصوبہ!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

What commands were issued by air chief to PAF amid dogfight with Indian jets?
ONLINE / FILE PHOTO

چیف آف ایئر اسٹاف، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے 7 مئی کی صبح بھارتی فضائیہ کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کے دوران پیش آنے والی شدید فضائی جھڑپ کی ذاتی طور پر نگرانی کی۔

اخبار دی نیوز انٹرنیشنل میں شائع ہونیوالی رپورٹ کے مطابق ایئر چیف مارشل سدھو نے پاکستان ایئر فورس کے لڑاکا پائلٹس کو براہِ راست اور دوٹوک احکامات جاری کیے، مارو، مارو، ایک انچ بھی اندر نہ آنے دینا۔

صحافی اعزاز سید کے تفصیلی مضمون کے مطابق ایئر چیف اس دوران 15 اسکواڈرن کے پائلٹس سے براہِ راست رابطے میں تھے یہی اسکواڈرن ہے جس میں وہ خود بھی ایک وقت میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

یہ اسکواڈرن فوراً متحرک کیا گیا تاکہ بھارتی طیاروں کی پاکستان کی فضائی حدود کے گرد سرگرمیوں کا بھرپور جواب دیا جا سکے۔

پہلگام میں دہشت گردی کے واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ فوجی حکمتِ عملی اپنائی تاہم ایئر چیف مارشل سدھو نے اس ممکنہ جارحیت کی پیشگی تیاری کر لی تھی۔

بھارتی فضائی نقل و حرکت کی مسلسل نگرانی کی بدولت وہ اس حملے کے امکانات سے آگاہ تھے اور انہوں نے بروقت پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو بھی آگاہ کر دیا تھا۔

نتیجتاً انہوں نے فوری فیصلے کیے اور ایئر فورس کی تیاری کی حالت کو “نگرانی سے عملی دفاع” میں تبدیل کر دیا۔

بھارت نے اس کارروائی میں تقریباً 80 جنگی طیارے تعینات کیے جن میں 32 رافیل، 30 ایس یو30 طیارے (براہموس میزائلوں سے لیس) اور متعدد مگ ماڈلز شامل تھے۔ جواباً پاکستان ایئر فورس نے 40 چینی ساختہ جے تھنڈر طیارے اور دیگر لڑاکا جہاز فضاء میں روانہ کیے۔

پاکستانی فضائیہ اور افواج کے درمیان ہم آہنگی نے مؤثر سرولنس ڈیٹا اور جنگی صورتِ حال سے آگاہی فراہم کی، جس کے باعث بھارتی حملے کو ناکام بنایا جا سکا۔ایک ذریعے کے مطابق”ہمارے پائلٹس پہلے سے فضا میں موجود تھے تاکہ ان کا استقبال کر سکیں۔”

جب بھارتی طیاروں نے آزاد کشمیر اور شیخوپورہ کے قریب داخل ہونے کی کوشش کی تو پی اے ایف نے تین رافیل، ایک مگ 29، اور ایک ایس یو 30طیارہ مار گرایا۔

ایئر چیف سدھو نے اپنے پائلٹس کو کسی بھی دشمنانہ حرکت کو فوری طور پر غیر مؤثر بنانے کے مکمل اختیارات دے رکھے تھے۔

یہ کارروائی محض روایتی فضائی جنگ تک محدود نہ رہی۔ پاکستان نے الیکٹرانک وارفیئر اور سائبر حملوں کے ذریعے بھارتی مواصلاتی نظام کو جام کر دیا جس سے بھارتی فورسز کی آپسی ہم آہنگی متاثر ہوئی۔

اس تکنیکی اور عملی برتری کے ساتھ پاکستان ایئر فورس کے انتہائی محفوظ کمانڈ سینٹر میں “اللہ اکبر” کے نعرے گونجنے لگے اور فتح کا جشن منایا گیا۔

Related Posts