آ ج سے روزوں کا آغاز، مسیحیوں کو روزہ میں کیا کیا کھانے کی اجازت ہے ؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

What is permitted during Chrisitan fasting season of Lent?

کراچی: دنیا بھر کی طرح آج سے پاکستان میں بھی مسیحی روزوں کا آغاز ہوگیا ہے، مسیحی عوام یسوع مسیح کی صلیبی موت کی یاد میں روزوں کا اہتمام کرتے ہیں۔

روزوں کے آغاز میں عبادت کے دوران کاہن مسیحیوں کی پیشانی پر راکھ لگاکر انہیں یہ یاد دلاتے ہیں کہ اے انسان تو خاک ہے اور خاک میں پھر لوٹے گا(تکوین 3:19) ۔

ایسٹر یعنی عید پاشکا سے قبل چالیس دن کے روزہ کے موسم کو لینٹ سیزن کہا جاتا ہے۔ مسیحی تعلیمات کے مطابق خدواند کی پسند کا روزہ وہ ہے جس میں ریاکاری، دکھاوا اور ظاہری پن نہ ہو۔ بائبل میں یوں مرقوم ہے۔

مزید پڑھیں:روزوں کا کل سے آغاز، مسیحی سر پر راکھ کیوں لگاتے ہیں؟

جب تُم روزہ رکھّو تو رِیاکاروں کی طرح اپنی صُورت اُداس نہ بناؤ کِیُونکہ وہ اپنا مُنہ بِگاڑتے ہیں تاکہ لوگ اُن کو روزہ دار جانیں۔ مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے بلکہ جب تُو روزہ رکھّے تو اپنے سر میں تیل ڈال اور مُنہ دھو تاکہ آدمِی نہیں بلکہ تیرا باپ جو پوشِیدگی میں ہے تُجھے روزہ دار جانے۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔(متی باب6: 18-16 )

مسیحی روزہ کے دوران کھانے پینے سے مکمل طور پر پرہیز کرتے ہیں اور نفس کشی کے ذریعے اپنی جان کو دکھ دیکر یسوع کے دکھوں میں عملی طور پر شریک ہوتے ہیں، اس دوران کچھ بھی کھانے پینے کی اجازت نہیں ہوتی جبکہ روزہ کھولتے وقت بھی سادگی سے اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ روزوں کے ایام میں خیرات پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔

آج 2 مارچ یعنی راکھ کے بعد سے روزوں کا آغاز ہوا، 10 اپریل کو کھجوروں کا اتوار، 14 اپریل کو پاک جمعرات، 15 اپریل کو پاک جمعہ یعنی گڈ فرائیڈے اور 17 اپریل کو ایسٹر کا تہوار منایا جائیگا۔

Related Posts