سعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کی طرف سے #في_القلب_يا_مكة کےعنوان سے زائرین کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ ان ہدایات میں مسجد حرام میں زیارت کے آداب اور پانچ قرینے بیان کیے گئے ہیں۔
وزارت حج نے وضاحت کی ہے کہ مسجد حرام میں جانے کے آداب میں خوشبو لگانا، بہترین لباس پہننا، مسجد میں داخل ہونے کی دعا پڑھنا اور داخل ہوتے وقت دایاں پاؤں پہلے داخل کرنا شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
یوٹیوبر حافظ احمد کو مولانا فضل الرحمن کے متعلق اپنی پوڈ کاسٹ کیوں ڈیلیٹ کرنا پڑی؟
وزارت حج نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے مزید کہا کہ سکون اور وقار کو برقرار رکھنا اور مسجد کی صفائی اور پاکیزگی کو برقرار رکھنا عظیم الشان مسجد میں آنے کے آداب میں سے ہیں۔
طواف کا وجود اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت میں بھی ملتا ہے، مشرکین ننگے بیت اللہ کا طواف کیا کرتے تھے، ان کا ماننا تھا کہ ان کے کپڑے گناہوں کی وجہ سے ناپاک ہوگئے ہیں اسی لئے وہ کپڑوں کے بغیر ہی طواف کیا کرتے تھے۔ قریش ہی وہ واحد قبیلہ تھا جنہوں نے باقاعدہ کپڑوں میں طواف کرنا شروع کیا، دوسرے قبیلے کے لوگوں کو اگر طواف کرنا ہوتا تھا تو وہ قبیلۂ قریش کے کسی شخص سے کپڑے ادھار لے لیتے تھے اور طواف کیا کرتے تھے۔
جب اسلام آیا تو مسلمانوں کو ایک خاص طریقہ سے اچھے کپڑے میں ملبوس ہو کر طواف کرنے کو کہا گیا، اس کا طریقہ بتلایا گیا اور اسے ادا کرتے ہوئے کیسے اللہ سے اپنی جائز خواہشات کا سوال کرنا ہے یہ سب نبی کریم ﷺ نے تفصیل سے بیان کر دیا۔