فلاحی ادارے سیلاب متاثرین کا واحد سہارا، رات ساڑھے تین بجے بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فلاحی ادارے سیلاب متاثرین کا واحد سہارا، رات ساڑھے تین بجے بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف
فلاحی ادارے سیلاب متاثرین کا واحد سہارا، رات ساڑھے تین بجے بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک بھر میں سیلابی ریلے نے کتنی ہی زندگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، اور جو خوش قسمتی سے بچ گئے ہیں ان متاثرین کی بھی حالتِ زار ناقابلِ بیان ہے۔ لوگوں کے سجے سجائے آشیانے سیلاب کی نظر ہوگئے اور اب وہ کسی کی امداد کے منتظر بے یار ومددگار زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ کراچی کی عوام ہمیشہ ہی ملک پر آنے والی ہر مشکل گھڑی میں پیش پیش رہی ہے۔ ایم ایم نیوز نے بھی ان خوبصورت مناظر کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی جس میں کراچی کی این جی اوز کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے بھرپور جذبے کے ساتھ  سامان اکٹھا کیا جارہا ہے۔

ایم ایم نیوز نے رات کے ساڑھے تین بجے کراچی کے علاقے ملیر میں انسانی ہمدردی کے جزبے سے سرشار ایسے مناظر ریکارڈ کیے جہاں یوتھ یونٹی کے رضاکار اپنے ہم وطنوں کے لیے امدادی سامان ٹرکوں پر لوڈ کر رہے تھے تاکہ اس سامان کو متاثرین تک پہنچایا جا سکے۔

اس حوالے سے ایم ایم نیوز سے بات کرتے ہوئے علاقے کے امام مسجد کا کہنا تھا کہ 40 سے 50 نوجوانوں نے مل کر اس فلاحی تنظیم کو قائم کیا ہے جو لوگوں کی مدد کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن ہو یا غریب بچی کی شادی کروانی ہو، مریضوں کا علاج کروانا ہو یا ملک پر کسی قسم کا مشکل وقت آجائے یہ نوجوان ہر موقع پر لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔

رضاکار نے مزید کہا کہ ابھی بھی سندھ کے کچھ علاقوں میں یہ لوگ سامان لے کر جارہے ہیں، ہر طرح کا ضرورت کا سامان لے جایا جا رہا ہے جس میں بچوں کے کپڑے، متاثرین کے لیے جوتے، کھانے پینے کی اشیاء جن میں خشک سامان جیسے بھنے چنے، خشک کھجوریں، رس، ڈبوں والا دودھ  اور دیگر خوردو نوش کا سامان موجود ہے۔

امام مسجد نے مزید بتایا کہ یہ رضاکار اس مرتبہ پھل بھی لے کر جارہے ہیں، جب ہمارے بچے پھل کھاتے ہیں تو سیلاب زدگان کے بچے جو پہلے یہ سب کھاتے تھے انہیں بھی مہیا ہوسکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرتبہ 20سے 25 دیگیں بھی تیار کر کے لے جا رہے ہیں۔

امام مسجد نے بتایا کہ امدادی سامان سے ٹرک کو پوری طرح لوڈ کر کے متاثرہ علاقوں تک لے کر جارہے ہیں تاکہ لوگوں تک سامان پہنچایا جا سکے، اور اس کے لیے ہم تعاون کرنے والوں کے بھی مشکور ہیں جن کی مدد سے یہ رضاکار سیلاب زدگان کی امداد کر رہے ہیں۔

مسجد کے امام نے کہا کہ ایم ایم نیوز کا بھی شکر گزار ہوں کہ آپ نے دیگر چینلز کے برعکس معاشرے کے مثبت پہلو دکھانے کی کوشش کی ہے۔

امام مسجد نے بتایا کہ یہ سارے رضاکار پورا دن اپنا کام کرتے ہیں، نوکری کرنے کے بعد امدادی سامان بھی اکٹھا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  سارہ دن کام کرنے کے بعد رات کو بھی سامان ٹرک میں لوڈ کرتے  ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اب یہ سات آٹھ گھنٹے سفر کرکے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی جائیں گے اور وہاں بھی متاثرین کو ضرورت کا سامان فراہم کریں گے۔

اسی دوران ایم ایم نیوز سے یوتھ یونٹی کے کارکن حافظ وقاص نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ امدادی سامان میں ہمارے پاس آٹا، صاف پانی وغیرہ کے ساتھ ساتھ ایسا سامان بھی موجود ہے جسے متاثرین کو پکانے کی ضرورت نہ پڑے جیسے ڈبل روٹی، کپ کیک، جوس، بچوں کے لیے چپس وغیرہ اور دودھ کے ڈبے موجود ہیں۔ یہ سامان ان متاثرین کے لیے ہے جن کے گھر اور کچن پانی میں ڈوب چکے نہیں اور وہ خود کھانا نہیں پکا سکتے۔

کارکن نے مزید بتایا کہ صبح کے ساڑھے چار بچے ہم یہ سامان لے کر روانہ ہوں گے اور 7 سے8 گھنٹے سفر کرنے کے بعد بدین کے قریب گاؤں جھڈو میں یہ سامان لے کر جائیں گے۔ جھڈو کے رہائشیوں کی ضرورت بہت زیادہ ہے اس لیے دوسری مرتبہ ہم اس علاقے میں سامان لے کر جا رہے ہیں۔

کارکن نے مزید بتایا کہ متاثرین میں بہت سے لوگ خاص کر بچے سیلاب کی وجہ سے بیمار ہیں، کسی کو بخار ہے، کسی کو پیٹ درد ہے اور بہت سے لوگوں کو جلدی بیماری کا بھی مسئلہ ہے۔ اسی لیے ہم نے اس مرتبہ فیصلہ کیا ہے کہ 6 ڈاکٹرز پر مشتمل اسٹاف جس میں 2 خواتین ڈاکٹرز بھی شامل ہیں وہ ہمارے ساتھ جائیں گے اور تقریبا 1500 لوگوں کا ناصرف علاج کریں گے بلکہ انہیں مفت دوائیں بھی فراہم کریں گے۔

ایم ایم نیوز ملک بھر میں کام کرنے والے فلاحی اداروں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے، اور اس مشکل گھڑی میں لوگوں سے اپیل کرتا ہے کہ متاثرین کی مدد کریں وہ ہماری مدد کے طلب گار ہیں۔

Related Posts