مدینہ مسجد طارق روڈ کا ہر صورت میں دفاع کریں گے، قاری محمد عثمان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مدینہ مسجد طارق روڈ کا ہر صورت میں دفاع کریں گے، قاری محمد عثمان
مدینہ مسجد طارق روڈ کا ہر صورت میں دفاع کریں گے، قاری محمد عثمان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء اور ضلع کیماڑی کراچی کے امیر قاری محمد عثمان نے کہا کہ مدینہ مسجد طارق روڈ کا ہر صورت میں دفاع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی جان دے سکتے ہیں،مسجد کو شہید کرنے یا ایک اینٹ بھی گرانے نہیں دیں گے۔عدالت عالیہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ جمعیت علماء اسلام مسجد کے تحفظ کیلئے ہرممکن حد تک جائے گی۔

بنی گالا اور حیات ریزیڈنسی ریگولائز ہوسکتی ہیں تو اللہ کا گھر کیوں نہیں؟ مسجد کے تحفظ میں جانیں نچھاور کرنے کو تیار ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں طارق روڈ پر 41 سال سے قائم مدینہ مسجد کے دورے کے موقع پر نمازیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرجے یو آئی کے صوبائی ناظم مالیات مولانا محمد غیاث، ضلع شرقی کے جنرل سیکریٹری حافظ فاروق سید اور مدینہ مسجد طارق روڈ کی انتظامیہ بھی موجود تھی۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ جس جگہ مسجد بن جائے وہ قیامت کی صبح تک مسجد ہوجاتی ہے۔ مسجد ہر حال میں مسجد ہے، اسے منتقل کرنا بھی ازروئے شریعت جائز نہیں۔

انہوں نے کہا مسجد ایک مرتبہ تعمیر ہوجانے کے بعد ہمیشہ کیلئے مسجد ہوجاتی ہے حتی کہ فقہاء نے تصریح کی ہے کہ اگر کسی نے غصب کرکے زمین حاصل کرلی اور اس پر مسجد تعمیر کرلی تو غاصب سے تو یہ کہا جائے گا کہ مالک کو ضمان ادا کردے البتہ مسجد کو توڑا نہیں جائے گا۔

قاری محمد عثمان نے کہا کہ 1980 سے قبل یہاں کے رہائشی اور تجارتی حضرات کیلئے نماز ادا کرنے کی کوئی جگہ نہیں تھی۔ اہل محلہ نے مدینہ مسجد کی تعمیر شروع کی اور جامعہ علوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن سے الحاق کیا۔

PECH کے سیکریٹری نے اپنی NOC میں صاف لکھا ہے کہ دلکشا پارک کو مسجد تعمیر کرنے کی اجازت دی۔ نیز اس کے بعد ہر سال آڈٹ ہوتا رہا ہے۔ تمام یوٹیلیٹی بلز وغیرہ ادا کئے جاتے ہیں اور ہر سال گوشوارہ آمدنی اور اخراجات کا آڈٹ رجسٹرڈ کمیٹی سے کرایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں ذاتی جائیدادیں ریگولائز ہورہی ہیں تو مساجد میں کیا مسئلہ ہے کہ ان کو شہید ہی کرنا ہے۔ خدارا اس ملک کو انارکی کی طرف نہ دھکیلا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعیت علماء اسلام اس معاملے کا پوری طرح باریک بینی سے جائزہ لے رہی ہے۔

اگر مسجد ڈھانے کی مذموم کوشش کی گئی تو اپنے جسموں کو ڈھال بنادیں گے مگر مسجد کی ایک اینٹ بھی گرانے نہیں دیں گے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا طارق روڈ کی مدینہ مسجد کو ایک ہفتے میں مسمار کرنے کا حکم

قاری محمد عثمان نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری خرچ پر فحاشی اور عریانی پھیلانے کے اڈے بن رہے ہیں، مندر بن رہے ہیں مگر افسوس کی بات ہے کہ مساجد کو اسلام کے مقدس نام پر حاصل کئے گئے ملک میں فخریہ انداز میں گرایا جاتا ہے۔

Related Posts