اسلام آباد: راولپنڈی ایکسپریس اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ ہم نے افغانستان سے نکلنے میں گوروں کی مدد کی اس وقت ان کو کوئی مسئلہ نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ مل بانٹ کر ساروں نے ہمارا بیڑا غرق کر دیا۔
سابق فاسٹ بولر نے کہا کہ یہاں پر غیر ملکیوں کو کوئی مسئلہ نہیں تھا اور امریکی فوجی بھی گھوم رہے تھے۔ ہفتہ دس دن کے بعد سب پتہ چل جائے گا لیکن ہمیں انہوں نے بیچ چوراہے میں آ کر مارا ہے۔ اگر میں چیئرمین ہوتا تو آج کے بعد انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے ساتھ انٹرنیشنل میچ نہ کھیلتا۔
شعیب اختر کرکٹ کی موجودہ صورتحال پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کا دورہ پاکستان ملتوی کرنا مایوس کن ہے اور یہ اپنے ملکوں میں قومی ائیر لائن (پی آئی اے) پر بھی پابندی لگاتے ہیں لیکن ضرورت پڑنے پر پی آئی اے ان کی پسندیدہ ایئرلائن بن جاتی ہے۔
انہوں نے کہ 18 سال پہلے اسی ٹیسٹ میچ میں میرے سامنے خود کش حملہ ہوا تھا لیکن جس طرح نیوزی لینڈ نے کیا پتہ نہیں اس کے پیچھے کون ہے؟ 22 سال سے میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو جانتا ہوں اس کے پاس پیسہ ہندوستان سے آتا ہے اس لیے اب آئی سی سی بھی جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے بعد انگلش ٹیم کا دورہ منسوخ ہونے پر مایوسی ہوئی، رمیز راجہ