کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ریسٹورنٹ انتظامیہ نے رضویہ پولیس کے سامنے خواتین اور مرد پر تشدد کیا ہے جس کے دوران کرسیاں چل گئیں جو خواتین کو بھی لگتی رہیں۔
تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ناظم آباد میں الحسن چوک پر واقع ریسٹورنٹ میں پیش آیا۔ باوثوق ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جھگڑا سڑک پر کرسیاں اور ٹیبل لگا کر آمدورفت کا راستہ بند کرنے کے باعث ہوا جو شدت اختیار کرگیا۔
رضویہ پولیس کے سامنے خواتین اور مرد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جھگڑے کے دوران کرسیاں چل گئیں۔ مردوں کو بچانے کی کوشش میں کرسیاں خواتین پر پڑتی رہیں۔ سرِ عام ہونے والے تشدد پر رضویہ پولیس فوری طور پر حرکت میں نہ آسکی۔
واقعے کے حوالے سے رضویہ پولیس کا کہنا ہے کہ فریقین کو آج دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔ واقعے پر تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔ تحقیقات کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج سے مدد لی جائے گی۔ یہ واضح نہیں ہوسکا کہ جھگڑے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل ٹیکسلا پولیس مافیا کے آگے بے بس ہو گئی۔ پراپرٹی کے لین دین کے تنازع پر مافیا کا وحدت کالونی کے اخلاق حسین پر حبس بے جا میں تشدد ، ملزمان نے اغواء کے بعد 20 دن تک تشدد کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بھی بناتے رہے۔
رواں ہفتے سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق یاسین نامی شخص کے فون سے اخلاق حسین کے گھر اس کی بیوی سے بات کروائی جاتی تھی اور دھمکیاں دی جاتی تھیں کہ اگر پولیس کا انفارم کیا تو اخلاق حسین کو قتل کردیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: شہری پر تشدد ، ٹیکسلا پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی سے گریزاں