واشنگٹن ڈی سی: امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی عسکری دستاویزات لیک ہونے کے عمل میں روس ملوث ہوسکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ماہ قبل ہی کئی خفیہ امریکی عسکری دستاویزات لیک کردی گئیں۔ جمعہ کے روز امریکی محکمۂ انصاف نے آگاہ کیا کہ ہم دستاویزات عام کیے جانے پر تحقیقات کر رہے ہیں۔
افغانستان سے نکلنے کا فیصلہ درست تھا، رپورٹ جاری
حکام کا کہنا ہے کہ دستاویزات لیک کیے جانے کے پیچھے روس یا روس نواز عناصر کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ دستاویزات میں روسی افواج کے ہاتھوں اموات کی تعداد میں ردو بدل کیا گیا ہے۔
اپنے ہی تجزیوں کو غیر رسمی اور دستاویزات کے افشا کی تحقیقات سے غیر متعلق قرار دیتے ہوئے امریکی حکام نے کہا کہ دستاویزات کے افشا پر جاری تحقیقات کی تکمیل پر تفصیلات سامنے لائی جاسکتی ہیں۔
قبل ازیں کریملن اور واشنگٹن میں روسی سفارت خانوں کی جانب سے امریکی حکا م کے دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا جبکہ دستاویزات کی ابتدائی کھیپ میں یکم مارچ کی تاریخ درج کی گئی جبکہ دستاویزات انتہائی خفیہ تھیں۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر جمعے کے روز یوکرین، مشرقِ وسطیٰ اور چین سمیت مختلف علاقوں کے متعلق امریکی قومی سلامتی کے رازوں کی تفصیلات بیان کرنے والے دستاویزات کی اضافی کھیپ بھی نظر آئی۔