امریکیوں کو افغانستان پر قابض ہی نہیں ہونا چاہئے تھا۔ایران کا امن معاہدے پر ردِ عمل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکیوں کو افغانستان پر قابض ہی نہیں ہونا چاہئے تھا۔ایران کا امن معاہدے پر ردِ عمل
امریکیوں کو افغانستان پر قابض ہی نہیں ہونا چاہئے تھا۔ایران کا امن معاہدے پر ردِ عمل

تہران: امریکا اور افغان طالبان کے مابین کیے گئے امن معاہدے پر ردِ عمل دیتے ہوئے ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ امریکیوں کو افغانستان پر قابض ہی نہیں ہونا چاہئے تھا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی حکومت کو چاہئے تھا کہ کبھی افغانستان پر قبضہ نہ کرتے لیکن انہوں نے ایسا کیا۔

اپنے پیغام میں وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکا نے افغانستان پر خود قبضہ کیا اور الزام دیگر تمام پر لگا دیا کہ وہ اس کے تمام تر نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکا نے 19 سال مسلسل افغان طالبان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھائی اور اب شکست تسلیم کر لی ہے۔ امریکا نے سرنڈر کردیا ہے۔

وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ساتھ شام، عراق اور یمن میں بھی یہی ہوا۔ امریکا خود ایک مسئلہ ہے۔ جب یہ کسی ملک کو چھوڑ کر جاتا ہے تو اپنے پیچھے بڑے بڑے فتنے چھوڑ کر جاتا ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے میں پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے اور جو تنقید کرتے تھے وہ پاکستان کے معترف تھے۔

شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناروے نے انٹرا افغان ڈائیلاگ کی میزبانی کی حامی بھری ہے۔افغانستان کے عوام امن چاہتے ہیں۔ اب قیادت کی آزمائش آئے گی۔

مزید پڑھیں: امن معاہدے سے افغان گفت و شنید شروع ہوگی۔وزیر خارجہ

Related Posts