تہران: امریکا اور افغان طالبان کے مابین کیے گئے امن معاہدے پر ردِ عمل دیتے ہوئے ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ امریکیوں کو افغانستان پر قابض ہی نہیں ہونا چاہئے تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی حکومت کو چاہئے تھا کہ کبھی افغانستان پر قبضہ نہ کرتے لیکن انہوں نے ایسا کیا۔
اپنے پیغام میں وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکا نے افغانستان پر خود قبضہ کیا اور الزام دیگر تمام پر لگا دیا کہ وہ اس کے تمام تر نتائج کے ذمہ دار ہوں گے۔
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکا نے 19 سال مسلسل افغان طالبان کے ہاتھوں ہزیمت اٹھائی اور اب شکست تسلیم کر لی ہے۔ امریکا نے سرنڈر کردیا ہے۔
وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ ساتھ شام، عراق اور یمن میں بھی یہی ہوا۔ امریکا خود ایک مسئلہ ہے۔ جب یہ کسی ملک کو چھوڑ کر جاتا ہے تو اپنے پیچھے بڑے بڑے فتنے چھوڑ کر جاتا ہے۔
US occupiers should've never invaded Afghanistan. But they did, and blamed everyone else for consequences
Now after 19 yrs of humiliation, US has tendered its surrender
Whether in Afghanistan, Syria, Iraq or Yemen, US is THE problem
It will leave—while leaving huge mess behind
— Javad Zarif (@JZarif) March 1, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے امن معاہدے میں پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے اور جو تنقید کرتے تھے وہ پاکستان کے معترف تھے۔
شاہ محمود قریشی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ناروے نے انٹرا افغان ڈائیلاگ کی میزبانی کی حامی بھری ہے۔افغانستان کے عوام امن چاہتے ہیں۔ اب قیادت کی آزمائش آئے گی۔
مزید پڑھیں: امن معاہدے سے افغان گفت و شنید شروع ہوگی۔وزیر خارجہ