مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکا کی ایک عدالت نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور دیگر کوطلبی کے سمن جاری کردیے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے علاوہ وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کو امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک ڈسٹرکٹ کورٹ نے طلب کیا ہے، عدلت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ کو بھی طلب کیا ہے۔
مدعیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عدالت کو تفصیل سے آگاہ کیا، اس کے علاوہ بھارتی فوجیوں کے تشدد اور دھمکیوں کے واقعات کے بارے میں بھی بتایاگیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو 2014 میں بھی گجرات فسادات پر نیویارک کی عدالت نے طلب کیا تھا۔
نریندر مودی کو ایسے وقت میں طلب کیاگیا ہے جب وہ ایک دن بعد امریکہ کے دورے پر پہنچیں گے اور طے شدہ پروگرام کے تحت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے کے علاوہ دیگر عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے ۔
خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو غیر قانونی اقدام کرتے ہوئے مقبوضہ وادی کی خصوصی اہمیت ختم کر دی تھی، گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے کشمیر میں کرفیو نافذ ہے اورصورتحال بدترین ہوچکی ہے، مقبوضہ وادی میں اشیائےضروریہ اورمریضوں کےلیےدواؤں کی بھی قلت پیداہوچکی ہے۔