محنت ہی کامیابی کی کنجی ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئی نسل موٹیویشن پر انحصار کرتی ہے اور اسے ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی میں کامیابی کے حصول کے لئے ایک لازمی شرط سمجھتی ہے۔ لیکن کیا نوجوان افراد کی زندگی میں کامیاب ہونے کےلئے موٹیویشنل اسپیکرز کی بات حوصلہ افزائی کیلئے کافی ہوسکتی ہے؟

آئیے میں اس کی ایک مثال پیش کرتا ہوں۔ ہمارے پاس نوجوان اور متحرک افراد ہیں جو کسی خاص اسپیکر کی ویڈیو دیکھتے ہیں اور پیشہ ورانہ یا تعلیمی لحاظ سے اپنی خواہش کے مطابق کرنے کی ترغیب کےلئے ان کو سنتے ہیں۔

وہ ایک خاص فرد کو نشہ کی حد تک سن رہے ہیں ، اس حقیقت پر یقین رکھتے ہیں کہ ان کی کامیابی یا کوششوں کا دار و مدار اس پر ہے کہ وہ اسپیکر کو کتنا سنتے ہیں۔ وہ اپنے پسندیدہ موٹیویشنل اسپیکر کی بات سننے کے بعد متحرک ہوں گے۔

لیکن اگر دیکھا جائے تو اگر کوئی فرد اسپیکرکی بات سن کر اپنی اصلاح کرتا ہے تو اس میں کیا حرج ہے؟ افسردگی کے معاملات میں اس طرح کی پریشانی اور قابل ذکر اضافے میں ، یہ ایک نعمت ہے کہ کسی کو بھی کسی بھی ذریعہ سے بہتری کی طرف جانے کا راستہ ملتا ہے تاہم مسئلہ اس خیال میں ہے کہ یہ ہی کامیابی کی کنجی ہے اور آپ کو زندگی میں کامیابی کے لئے اسپیکر کی ضرورت ہے۔

موٹیویشنل اسپیکرز پر انحصار کرنے کے بجائے نوجوانوں کو کسی خاص مرحلے اور کسی فرد کی طرف قدرتی طور پر مائل ہونا چاہئے۔ مستقبل کے لئے وژن اور اس کے حصول کے لئے ایک عملی منصوبہ اور مشن کے لئے فوری اور کام کی اخلاقیات کا احساس موجود ہونا چاہئے۔ اگر ہم سبھی کسی شخص کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں تو اس کو کسی یوٹیوب ویڈیو پر انحصار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ  ویڈیوز کسی مسئلے کا پائیدار حل نہیں ہوسکتیں۔

آپ اپنی زندگی کے ہر دن موٹیویشنل ویڈیوز نہیں دیکھ سکتے ۔ آپ اکثر ایسی جگہ موجود ہوتے ہیں جہاں آ پ موٹیویشنل اسپیکرز کی ویڈیوز نہیں دیکھ سکتے اور اپنی خواہشات کو دبا کر خوابوں کی دنیا میں کھوئے رہتے ہیں اور دوسروں پر انحصار کرنیوالے آزادانہ طور پر کچھ بھی کرنے کی صلاحیت کھودیتے ہیں کیونکہ ہم جنونیت کی حد تک اسپیکرزپر انحصار کررہے ہیں۔ اگرچہ موٹیویشنل اسپیکرزکو سننے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے اور وہ اپنے تجربات بتاتے ہیں اور اس سے آپ کو متاثر ہوتے ہیں ۔

ہمیں صرف اسپیکرز کی طرف دیکھنے کے بجائے خود پر انحصار کرنا سیکھنا چاہیے کیونکہ جذبہ ، توانائی اور توجہ آپ کے اپنے اندر سے آنی چاہئے۔ یہ آپ کی زندگی میں مرکزی نقطہ نظر سے آنا چاہئے تاکہ آپ کچھ حاصل کریں اور اس سے کہیں بڑھ کر جو آپ اپنی زندگی میں ہیں۔ یہ ایک بہت بڑی خواہش یا اہداف سے آنا چاہئے جو کسی بھی طرح کی رکاوٹ جیسے کاہلی اور گھبراہٹ کو ختم کرسکتا ہے ، یا خود اعتماد کا فقدان ہے۔ ہمیں ان اسپیکرز سے سبق سیکھنا چاہئے اور اپنی تعلیم کو اپنی زندگیوں میں استعمال کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ہمیں حوصلہ افزائی کی بجائے تحریک الٰہی کی طرف زیادہ مائل ہونا چاہئے۔

اب تک ہم یہ سمجھ چکے ہیں کہ حوصلہ افزائی ہی حل نہیں ہے کیونکہ کسی چیز کے حل کے لئے اہل ہونے کے لئے یہ پائیدار ہونا ضروری ہے۔ اگر آپ اسے برقرار نہیں رکھ سکتے ہیں تو یہ آپ کو واپس وہیں لے آئے گا جہاں سے آپ نے آغاز کیا تھا ۔ کسی انسان کا بالکل بھی متحرک نہ ہوناایک افسوسناک امر ہے اور ہمارے نوجوانوں میں مرکزی وژن کے فقدان کے باعث مسائل جنم لیتے ہیں۔

جب بھی میں نے کسی کامیاب فرد کا جواب سنا ہے کہ وہ زندگی میں کیوں اور کیسے کامیاب رہا ہے ، جواب میں شاذ و نادر ہی کسی موٹیویشنل اسپیکر کی ویڈیوز کا ذکر آیا، کیونکہ یہ ویڈیوز کامیابی کا ذریعہ نہیں ہوسکتیں۔

جب ہم دنیا کے دوسرے امیر ترین اداکار کو دیکھتے ہیں اور اس سے پوچھتے ہیں کہ وہ کیسے اتنا کامیاب ہوا تو شاہ رخ جواب دیتے ہیں کہ میں صرف روز کام کرنے آتا ہوں ، اپنا کام کرتا ہوں اور واپس چلا جاتا ہوں۔ یہ مستقل مزاجی ویڈیوز دیکھنے سے نہیں آتی۔ ہم ویڈیوز دیکھتے ہیں۔ ہم کام کرتے ہیں اور بہت اچھا کام کرتے ہیں۔

آج اگر ہم صرف ویڈیوز پر انحصار کرتے ہیں تو کل ہمیں کوئی اچھا کام کرنے کیلئے دوبارہ ویڈیو دیکھنے کی ضرورت ہوگی،ہم بل گیٹس کو دیکھتے ہیں اور ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے کبھی اختتام ہفتہ پر یقین نہیں کیا۔ ہر روز کام کرنا اور مستقل مزاجی ہی وہ چیز ہے جو انسان کو کامیاب بناتی ہے اور ہمارے اندر مستقل مزاجی کی کمی ہے اور ہم مستقل مزاجی برقرار نہیں رکھ پاتے۔

ہم مصنوعی ذرائع پر انحصار کرتے ہیں کہ ایسا کچھ کریں جو قدرتی طور پر ہمارے پاس آئے،ہم تخیلات میں کھوئے رہتے ہیں لیکن آپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ خوابوں کے ختم ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگتی ، اس لئے کام ، کام اور کام کا فارمولا اپنا کرہی ہم کامیاب ہوسکتے ہیں۔

Related Posts