کورونا وائرس کی وجہ سے عمرہ آپریٹر بری طرح پھنس گئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی عرب، عمرے کیلئے کورونا ویکسین لگوانے کی شرط ختم
سعودی عرب، عمرے کیلئے کورونا ویکسین لگوانے کی شرط ختم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد : کورونا وائرس کی وجہ سے عمرہ آپریٹر بری طرح پھنس گئے ،وزارت نے چپ سادھ لی،اربوں ٹیکس دینے والے پریشان،مارکیٹ سے اوریجنل آپریٹرغائب ہونے کی صورت میں جعلساز مافیاموقع سے فائدہ اُٹھا سکتا ہے،وزیر اعظم کو فوری نوٹس لینا ہوگا۔

کوروناوائرس نے حکومتوں کو مشکلات سے دوچار کرنے کے بعد ٹورآپریٹرکی مشکلات میں بھی بے پناہ اضافہ کردیا،ایئر لائنز کی طرف سے ٹکٹس کی واپسی کے اعلانات کے باوجودکوروناوائرس کو سپیشل کیس کے طور پر نہیں لیاگیا بلکہ روٹین پریکٹس شروع کردی گئی جس کی وجہ سے ٹورآپریٹرمعتمرین اور زائرین کے آگے پھنس گئے۔

ٹورآپریٹرکی تنظیمات کے نمائندوں اور مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر حج و عمرہ کا کام کرنیوالے افراد نے بتایا کہ ابھی تک کی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے وزارت مذہبی امور بھی بیانات پر اکتفاء کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں کررہا ہے۔

وزارت اور دیگر حج و عمرہ سے ملحقہ اداروں کے پاس بے شمار فنڈز ہیں جنہیں بروئے کار لاتے ہوئے معتمرین اور ٹورآپریٹرکواس مشکل گھڑی سے نجات دلائی جاسکتی ہے اور ایک ایسی عوامی مہم کے ذریعے عوام میں شعور پیدا کیا جاسکتا ہے کہ جس سے صارف او ر سروسز دینے والے کے درمیان اعتماد کی فضا برقرار رکھی جاسکتی ہے تاکہ صارف زہنی طور پر نقصان برداشت کرنے کے قابل ہوجائے۔

27فروری 2020 کے شروع ہوتے ہی سعودی وزارت حج و عمرہ نے ویزہ پراسس کرنے کے عمل کو عارضی طورپر تاحکم ثانی بند کردیا تھا جبکہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے ایئر پورٹ پرموجود معتمرین اور زائرین کی ایک بڑی تعداداس فیصلے کے سبب اچانک سفر حرمین سے محروم ہوگئی تھی اگر چہ سعودی حکومت کا یہ عمل معتمرین کے تحفظ کے پیش نظر تھا لیکن یکا یک اس عمل سے گزشتہ ایک ماہ کے دوران جاری کیے گئے ویزوں پر سفر کے خواہشمند خواتین و حضرات اور ٹورآپریٹرکے لیے بے پناہ مشکلات پیدہوگئیں۔

ٹورآپریٹرنے ویزہ آن لائن پراسس سے خریدا جسمیں اُس نے متفرق فیسیں ایک ایک معتمر اور زائر کے حوالے سے ادا کیں جن میں پراسس فیس،ٹرانسپورٹیشن فیس،انشورنس فیس، ویزہ فیس اور دیگر شامل ہیں،اب اگر سعودی وزارت ویزہ فیس واپس کرتی بھی ہے تو بقیہ تقریبا 250 ریال کا کیا بنے گا جس کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی کسی بھی متعلقہ ادارے،حکومت یا سفارتخانہ کی طرف سے جاری نہیں ہوئی اسی طرح ایئرلائنز کی پالیسی کے مطابق ایک ٹکٹ اگرآپریٹرواپس کرتا ہے تو اُس کے اوپر متعدد چاجز لاگو ہوتے ہیں اور ایئرلائنز اگر واپس کرتی ہے تو وہاں بھی ایک لمٹ کے چاجز لازمی کاٹے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: سعودی ائیر لائن نے عمرہ زائرین کے ٹکٹ منسوخ کردئیے

یہ چارجز کس کے حساب میں جائیں گے اور ایئرلائنز نے جو رقم ادا کرنی ہے وہ بھی واپس کرنے کے بجائےآپریٹرکے حساب میں ڈالی جارہی ہے جس کا مطلب ہے کہ اب ٹورآپریٹراس رقم کے بدلے ٹکٹ تو خرید سکتا ہے لیکن اسے کیش نہیں کراسکتا جو کہ ایک دو نہیں ہزاروں لوگوں کے ٹکٹ واپس ہوگئے ہیں جن کے بدلے رقم ادا کرنا ٹور اپریٹرز کے بس کی بات نہیں ہے ٹور اپریٹرز کا کہنا ہے کہ حکومت کا اس حوالے سے بھر پور کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔

اس سال پاکستان دنیا بھر سے سفر حرمین کرنے والوں میں پہلے نمبر پر تھا اور یہ عمرہ کاسیزن تھا اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کیے تو خطرہ ہے کہ ٹورآپریٹرکی طرف سے بروقت ادائیگی نہ کی جانے پر ناخوشگوار واقعات پیش آجائیں لہذا حکومت کو صارف اورآپریٹردونوں کے تحفظ کے حوالے سے فوری طور پر پالیسی بنانی چاہیے۔

Related Posts