یوکرائن حکومت نے کابل سے طیارہ ہائی جیک ہونے والی خبروں کی تردید کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یوکرائن حکومت نے کابل سے طیارہ ہائی جیک ہونے والی خبروں کی تردید کردی
یوکرائن حکومت نے کابل سے طیارہ ہائی جیک ہونے والی خبروں کی تردید کردی

کابل: یوکرائن کی حکومت نے ان خبروں کی تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ ان کا طیارے افغانستان کے کابل ایئرپورٹ سے بندوق کے زور پر اغواء کرکے ایران لے جایا گیا ہے۔

خبررساں ایجنسی انٹرفیکس کے مطابق یوکرائن کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ “کابل یا کسی اور جگہ سے کوئی طیارہ ہائی جیک نہیں ہوا ہے۔ ہائی جیکنگ کے حوالے سے جو خبریں میڈیا پر چل رہی ہیں ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

اس نے وزارت خارجہ کے ترجمان اولیگ نیکولینکو کے حوالے سے مزید کہا کہ افغانستان سے اپنے شہریوں کے انخلا کے لیے بھیجے گئے تمام طیارے بحفاظت واپس آ گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین پروازوں میں اب تک 256 افراد کو نکالا جا چکا ہے۔

اس سے قبل روسی خبر رساں ایجنسی TASS نے یوکرائن کے نائب وزیر خارجہ یوگنی یینین کے حوالے سے بتایا تھا کہ مسلح ہائی جیکرز نے طیارے کو کابل کے حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قبضہ میں لیا تھا۔ جہاں پر افغانستان سے انخلاء کے منتظر سیکڑوں فوجی اور عام شہری موجود ہیں۔

روسی خبر ایجنسی کے مطابق یوگنی ینین کا کہنا تھا کہ ہمارے طیارے کو گزشتہ اتوار کو نامعلوم افراد نے ہائی جیک کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ “اغواء کار آتشین اسلحے سے مسلح تھے ، مسلح افراد یوکرینین کو لے جانے کے بجائے جہاز میں سوار دیگر نامعلوم مسافروں کو ایران لے گئے تھے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری انخلاء کی اگلی تین کوششیں کومیاب نہیں ہوسکی تھیں کیونکہ ہمارے لوگ ایئرپورٹ پہنچے ہی نہیں تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوششیں جاری ہیں کہ ہم اپنے شہریوں کو جلد از جلد افغانستان سے نکال سکیں۔

کابل ائیرپورٹ پر افراتفری

طالبان کی جانب سے کابل پر قبضے کے بعد ایئرپورٹ پر افراتفری کا عالم ہے اور دنیا بھر کے ممالک نے حالات کے پیش نظر اپنے شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔

15 اگست کو کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد افراتفری میں لوگوں کی کثیر تعداد نے ایئرپورٹ کو رخ کر لیا تھا۔ اگلے روز افغان دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر ہزاروں کی تعداد لوگ جمع ہو گئے اور ملک سے فرار ہونے کے لیے طیاروں پر سوار ہونے کی کوشش میں دو افراد گر کو ہلاک ہوگئے تھے جبکہ دیگر افراد ایئرپورٹ موجود فوجیوں کی گولیوں سے ہلاک ہو گئے تھے۔

اتوار کو برطانوی فوج نے کابل میں ہجوم میں سات شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا۔ وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ “زمین پر حالات انتہائی چیلنجنگ ہیں لیکن ہم ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ صورتحال کو زیادہ سے زیادہ محفوظ بنا سکیں۔”

یہ بھی پڑھیں:رکن سندھ اسمبلی راجہ اظہر کا چئیرمین نیب ،چیف سیکریٹری اور سیکریٹری لوکل اینڈ ہاؤسنگ کے نام خط

Related Posts