پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر اور سینیٹ کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پارلیمان کو بلڈوز کرکے 2 انتہائی متنازعہ قوانین کا پاس ہونا جمہوری روایات کے خلاف ہے جبکہ یہ پارلیمان کے لیے سیاہ دن ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر شیری رحمان نے کہا کہ میڈیکل ٹریبیونل بل اور میڈیکل کمیشن آرڈیننس کو قومی اسمبلی سے بلڈوز کرنا متنازعہ فیصلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے غیر جانب داررہنے کاخیرمقدم کرتے ہیں ،مولانافضل الرحمان
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں اور تمام قوانین کو بائی پاس کرتے ہوئے مذکورہ بل اور آرڈیننس کو بلڈوز کیا گیا جبکہ ایک نئے آرڈیننس کو پیش کرنے کے ساتھ ساتھ 3 کو ایکسٹینشن بھی دی گئی، آرڈیننسز سینیٹ میں پیش نہ کیے گئے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کا جینا محال کردیا ہے۔عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم دی گئیں ، اوگرا نے بھی سفارش کی لیکن حکومت بضد ہے کہ مہنگائی کا کمرتوڑ بوجھ عوام پر ڈالنا ہے۔جس کے ساتھ ان کی کوئی ہم آہنگی نہیں ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے گزشتہ ماہ شیری رحمٰن کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی سے مزدور،کسان، غریب اور متوسط طبقہ پس گئی ہے۔مہنگائی کے باعث زراعت کا شعبہ بدحال ہے۔پی ٹی آئی حکومت نے پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کردیا ہے.اس حکومت کو گھر بھیجنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی حکومت پاکستان کی سلامتی کےلیےخطرہ بن چکی ہے،احسن اقبال