چین اور امریکا کے مابین کورونا وائرس کے مسئلے پر ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

چین اور امریکا کے مابین کورونا وائرس کے مسئلے پر ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی
چین اور امریکا کے مابین کورونا وائرس کے مسئلے پر ٹوئٹر پر لفظی جنگ چھڑ گئی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بیجنگ: ریاستہائے متحدہ امریکا اور عوامی جمہوریہ چین تجارتی محاذ پر جنگ کے بعد کورونا وائرس کے مسئلے پر بھی آمنے سامنے آ گئے، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دونوں ممالک کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔

ایک طرف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کو وہان وائرس کہہ کر چینی شہر وہان کی طرف اشارہ کیا جس سے چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان طیش میں آ گئے۔

چینی وزارتِ خارجہ نے امریکی صدر کو انتہائی شائستگی سے مشورہ دیا کہ چین کو برا بھلا نہ کہیں بلکہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں اپنے کام سے کام رکھیں۔

وہان وائرس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی وائرس کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے اسے دنیا کے لیے خطرہ قرار دیا جبکہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سمیت دیگر قدامت پسند امریکی رہنما بھی وہان وائرس کا لفظ استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

اس پر عوامی جمہوریہ چین کی وزارتِ خارجہ نے امریکا کو متنبہ کیا ہے کہ ایسے ہتھکنڈوں کے ذریعے وائرس کو چین سے جوڑنا غلط ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ نے یہ الزام بھی لگایا ہے کہ امریکی فوج وائرس کو چین اپنے ساتھ لائی تھی۔

ٹوئٹر کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس پر امریکا اور چین کے درمیان لفظی جنگ کسی بھی وقت شدت اختیار کرسکتی ہے کیونکہ کورونا نامی یہ وائرس اب امریکا میں داخل ہوچکا ہے۔

امریکا کی متعدد ریاستیں کورونا وائرس کے خلاف اپنی بقاء کی جنگ لڑنے میں مصروف ہیں جبکہ اس دوران ہمارا ہمسایہ ملک چین وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال سے بہت حد تک چھٹکارہ حاصل کرچکا ہے۔ 

Related Posts