امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے سعودی تیل تنصیاب پر حملوں کے بعدایران پرمزیدمعاشی پابندیاں عائدکرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں صدرڈونلڈٹرمپ کاکہناتھا کہ کہ انہوں نے امریکی وزیر خزانہ کو ایران پر پابندیاں مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
امریکی صدر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں ایران کے خلاف پابندیاں سخت کرنے کے حوالے سے بظاہر کوئی جواز یا ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے ہیں تاہم وہ بار بار ایران کو سعودی تنصیبات پر حملے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ امریکا گزشتہ برس جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد پہلے ہی ایران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کرچکا ہے۔
I have just instructed the Secretary of the Treasury to substantially increase Sanctions on the country of Iran!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) September 18, 2019
سعودی عرب نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کی تنصیبات پر حملے یمن سے نہیں کہیں اور سے ہوئے ہیں جن میں ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے، اس حوالے سے سعودی عرب شواہد سامنے لایا ہے جس میں ایران کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ سعودی عرب نے تیل کی تنصیبات پر حملے کو دنیا کے ممالک کے لیے ایک بڑا چیلنج قرار دیا ہے۔
امریکی صدر ایران کے خلاف عسکری کارروائی کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو پیش کش کی ہے کہ جب وہ مدد طلب کرے گا، امریکا ایران کے خلاف ایکشن کے لئے فوری متحرک ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سعودی عرب تیل کی سب سے بڑی کمپنی ارامکو ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے باعث خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی اور ہزاروں گیلن تیل جل گیا تھا جس سے سعودی عرب کا شدید مالی نقصان ہوا ۔