واشنگٹن: امریکا ایرانی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے مشرق وسطی میں مزید 14 ہزار فوج بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔
امریکی اخبار کی رپورٹ کی مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے حکام ایرانی خطرے سے نمٹنے کے لیے درجنوں جہازوں کی تعیناتی پر غور کر رہے ہیں۔خطے میں امریکی فوج بھیجنے کے منصوبے کا مقصد امریکی پابندیوں پر کسی بھی ممکنہ ایرانی ردعمل کو روکنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکاانٹرنیٹ پابندی ختم کرنے اور ایرانی عوام کی حمایت میں میڈیا مہم کو تیز کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ٹرمپ کے معاونین انسانی حقوق کی پامالی میں ملوث ایرانی عہدیداروں کے خلاف نئی پابندیوں کے نفاذ پر غور کر رہے ہیں۔
امریکی حکام کے پاس ایران میں موجود محاصرے کا شکار مظاہرین کی طف سے بھیجی گئی 36 ہزار تصاویر، ویڈیوز اور دیگر دستاویزی ثبوت ہیں جنہیں ایران کے خلاف استعمال کیا جاسکتا ہے۔اس منصوبے سے واقف عہدیداروں نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ تہران میں حکومت کے ذریعہ ایرانیوں کو انٹرنیٹ سنسرشپ سے بچانے میں مدد کے لیے بھی نئے طریقے ڈھونڈ رہی ہے۔
امریکی عہدیداروں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ آنے والے دنوں میں انتظامیہ ایران کے خلاف اپنی میڈیا مہم تیز کرے گی۔ اس مہم میں ایران میں حکومت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے بارے میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کی تقریر بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کے اسلحہ ڈپو پر نامعلوم طیاروں کی بمباری