توشہ خانہ پالیسی، حکومت نے 300ڈالر سے زائد تحفہ حاصل کرنے پر پابندی لگادی

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ قیادت وفاقی حکومت نے توشہ خانہ پالیسی نافذ کردی جس کے نتیجے میں 300 ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماضی میں وفاقی وزراء کے اہلِ خانہ اور صحافیوں سمیت بااثر شخصیات نے توشہ خانے کے تحائف سے دل کھول کر فائدہ اٹھایا، تاہم توشہ خانہ پالیسی 2023 کے نفاذ کے بعد کروڑوں کی گاڑیاں، قیمتی گھڑیاں اور زیورات حاصل نہیں کیے جاسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:

تیاریاں جاری، آئندہ چند گھنٹوں میں عمران خان کی گرفتاری متوقع

توشہ خانہ پالیسی 2023 کے تحت صدرِ مملکت، وزیر اعظم، وفاقی کابینہ، ججز، سول اور عسکری افسران 300 ڈالر سے زائد کا تحفہ حاصل نہیں کرسکیں گے نہ ہی ملکی یا غیر ملکی شخصیات سے نقد رقوم بطور تحفہ وصول کی جاسکے گی۔

کسی بھی شخصیات کو تحائف کے طور پر ملنے والی گاڑیاں یا قیمتی نوادرات خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ گاڑیاں سنٹرل پول جبکہ نوادرات سرکاری مقامات پر سجانے کی ہدایت دے دی گئی تاہم 300 ڈالر سے کم مالیت کا تحفہ مارکیٹ ویلیو پر خریدا جاسکے گا۔

تاہم 300 ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف ریاست کی ملکیت ہوں گے جنہیں نیلامِ عام کے ذریعے عوام کو خریدنے کی اجازت ہوگی جبکہ سونے اور چاندی کے سکے اسٹیٹ بینک کے حوالے کرنا ہوں گے۔ صدر یا وزیر اعظم ہی اہلِ خانہ کیلئے تحائف وصول کرسکیں گے۔

حکام کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ پالیسی کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزارتِ خارجہ افسران تحائف کا ریکارڈ کابینہ ڈویژن کو فراہم کریں گے۔ تحائف کی مالیت کا تعین ایف بی آر کے ماہر افسران اور نجی فرم کرے گی۔

Related Posts