اسلام آباد: افغانستان کی جانب سے اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کے بعدطورخم سرحدی گزرگاہ کو 10 روزبعد ہرقسم کی آمدورفت کے لئے بحال کردیا گیا ہے۔
بارڈر ذرائع کے مطابق سرحدی گزرگاہ 10 روز بعد ہرقسم آمدورفت کے لئے بحال کی گئی ہے۔
افغانستان جانے والے سینکڑوں افراد طورخم ایمگریشن سیکشن کے سامنے موجود ہیں، جہاں ایمگریشن عملہ سفری دستاویزات چیک کرکے افغانستان جانے کی اجازت دیتے ہے۔ اسی طرح سرحد پر موجود مال بردار گاڑیوں کی آمدورفت بھی شروع ہوگئی ہے۔
لیبیا میں سیلاب کی تباہ کاریاں، ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ
بارڈر ذرائع کے مطابق 10 روز قبل پاکستان اور افغانستان کےدرمیان چیک پوسٹ کے قیام پر کشیدگی پیدا ہوئی، جس کے باعث طورخم سرحدی گزرگاہ ہرقسم آمدورفت کے لئے بند کردی گئی تھی۔
قبل ازیں افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پاکستانی ناظم الامور سے ملاقات میں افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے بارڈر کھولنے کی درخواست کی تھی جس پر پاکستان کی جانب سے بارڈر کھولنے پر غور شروع کردیا گیا تھا، طورخم بارڈر 9 روز بند رہنے سے تجارتی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہوکر رہ گئیں تھیں۔