پشاور: پاک افغان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہوگیا۔ پاکستان نے عام شہریوں کیلئے طورخم بارڈر کو کھول دیا جس کامقصد دونوں ممالک میں عوام کے باہمی روابط کو فروغ دینا ہے۔
گزشتہ روز کابل میں پاکستانی سفارت خانے نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے دورۂ افغانستان کے موقعے پر سرحدی گزرگاہ کھولنے کا اعلان کیا ، جس کا عوامی سطح پر افغان عوام نے زبردست خیر مقدم کیا۔
ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ
وزیراعظم 23 اکتوبر کو سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں گے
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ افغان باشندے جو مینؤل یا آن لائن ویزہ رکھتے ہیں، پاکستان آمدورفت کے اہل ہوں گے جنہیں پرمٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ سفارتی مشنز کو مینؤل ویزہ جاری نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مینؤل ویزے کی جگہ آن لائن ویزہ سسٹم نے لے لی۔ وفاقی حکومت کے فیصلے کے تحت افغان باشندوں کو سسٹم کے ذریعے آن لائن ویزہ حاصل کرنا ہوگا جبکہ افغانستان پہلے ہی پاکستان کی کاروباری ویزہ لسٹ میں شامل ہے۔
افغان باشندوں کو ملک کی معاشی صورتحال کے پیش نظر ویزہ فیس معاف کردی گئی۔ 31 دسمبر تک تمام افغان باشندے بغیر کوئی فیس ادا کیے پاکستان آمدورفت کیلئے آن لائن ویزہ حاصل کرسکیں گے۔
خراب معاشی حالات کے تناظر میں بے شمار افغان باشندے اپنا وطن چھوڑنا اور پاکستان آنا چاہتے ہیں۔ بڑی تعداد میں عوام پاکستان کے ذریعے امریکا اور یورپ منتقل ہونے کے خواہش مند ہیں جو پاکستان کی سہولیات سے فائدہ اٹھائیں گے۔
چند روز قبل افغانستان کی نئی حکومت نے طورخم بارڈر کھولنے کی درخواست کی جس کا پاکستان نے مثبت ردِ عمل دیا۔ پہلے صرف طلبہ، مریض اور خصوصی اجازت کے حامل افغان باشندے سرحد پار آسکتے تھے۔