راولپنڈی: سوشل میڈیا پر مختلف ایپلی کیشنز کے ذریعے آن لائن قرض کی پیشکش کرنے والی کمپنیزکے گٹھ جوڑنے راولپنڈی میں ایک شہری کی جان لے لی۔
راولپنڈی کے علاقے چاکرہ کا محمود مسعود 6 ماہ قبل بے روزگار ہوا تو گھریلو اخراجات پورے کرنے کے لیے ایک آن لائن کمپنی سے 13 ہزار قرض لیا، مقررہ تاریخ تک رقم ادا نہ کر پایا تو کمپنی نے ایک ہفتے بعد سود کے ساتھ 50 ہزار روپے کا مطالبہ کردیا۔
ایک آن لائن کمپنی کا قرض اتارنے کے لیے محمود مسعود نے دوسری آن لائن کمپنی سے 22 ہزار روپے مزید قرض لے لیا اور پھر آن لائن کمپنیوں کے گٹھ جوڑ کے باعث 6 ماہ بعد مسعود سے 7 لاکھ روپے مانگ لیے گئے۔
محمود مسعود کے بھائی کا کہنا ہے کہ محمود مسعود نے قرض اتارنے کے لیے دوستوں اور رشتہ داروں سے مزید قرض لیا لیکن آن لائن کمپنیوں کا قرض نہ اتار پایا، کمپنی کے نمائندوں نے جب گھر کی خواتین کی تصاویر اور موبائل سے حاصل شدہ ڈیٹا لیک کرنے کی دھمکی دی تو محمد مسعود نے شدید ذہنی دباؤ میں آکر گلے میں پھندا ڈال کر خود کشی کرلی۔
خودکشی کرنے سے قبل محمود مسعود نے اپنی بیوہ کیلئے ایک آڈیو پیغام بھی چھوڑا جو سامنے آگیا ہے۔
آڈیو پیغام میں محمود مسعود نے کہا کہ نا میں اچھا بیٹا بن سکا اور نا اچھا شوہر، میں نے بہت سارے لوگوں کے سود کے پیسے دینے ہیں، ان لوگوں نے میرا جینا حرام کر رکھا ہے اسی لیے میں آپ سے کہہ رہا تھا کہ گھر فروخت کر دیں، آپ نے کہا نہیں گھر مت فروخت کیجیے گا تو میرے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔
اپنے آڈیو پیغام میں متوفی محمود مسعود کہہ رہے ہیں کہ مجھے معاف کر دینا اور میرا موبائل کم از کم ایک ماہ تک بند رکھنا اور بعد میں سمیں نکال کر فون منیب کو دے دینا، میں بہت معذرت خواہ ہوں مجھے معاف کردینا۔
دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی خصوصی ٹیم بھی متاثرہ شہری کے گھر پہنچ گئی ہے اور اُن کی جانب سے تحقیقات کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ معاملے کا ہر پہلو سے جائزہ لے کر ملوث کرداروں کو سامنے لایا جائے گا۔
ایف آئی اے نے کہا کہ خود کشی کرنے والے شخص نے کسی بھی ادارے کو اعتماد میں نہیں لیا تھا، تمام تفصیلات حاصل کرلی ہیں، ملزمان جلد قانون کے کٹہرے میں ہوں گے۔
ادھر ماہرین نے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر آن لائن لون کی پیشکش کرنے والوں کی بڑی اکثریت فراڈ کے سوا کچھ نہیں، شہری اس قسم کے حربوں سے محتاط رہیں۔