ٹک ٹاک کا نامناسب ویڈیوز کی روک تھام کیلئے اہم فیچر متعارف کرانے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹک ٹاک کا نامناسب ویڈیوز کی روک تھام کیلئے اہم فیچر متعارف کرانے کا اعلان
ٹک ٹاک کا نامناسب ویڈیوز کی روک تھام کیلئے اہم فیچر متعارف کرانے کا اعلان

دنیا بھر میں مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے نامناسب ویڈیوز کی روک تھام کیلئے اہم فیچر متعارف کرانے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹک ٹاک نے اپنی بلاگ پوسٹ میں کہا کہ جلد ہی ایپلی کیشن پر نئے فیچر متعارف کرادیے جائیں گے جس کو صارفین نامناسب مواد کو روکنے کیلئے استعمال کرسکیں گے۔

بلاگ پوسٹ میں ٹک ٹاک نے کہا کہ ہمارے ماہرین ایسے فیچر پر کام کررہے ہیں، جس کے تحت صارف ان تمام ویڈیوز کو بلاک کرسکیں گے جنہیں وہ دیکھنا پسند نہیں کرتے۔

ایک رپورٹ کے مطابق ٹک ٹاک کے اِس فیچر کی مدد سے صارفین کو وہ تمام الفاظ ہیش ٹیگ کے ساتھ ’ناٹ انٹریسٹڈ‘ فیچر میں شامل کرنے پڑیں گے، جن کی ویڈیوز صارفین دیکھنا پسند نہیں کرتے۔

مثال کے طور پر اگر کوئی صارف ڈانس کی ویڈیوز دیکھنا نہیں چاہتا تو اسے ’ناٹ انٹریسٹڈ‘ فیڈ میں ہیش ٹیگ کے ساتھ ڈانس کا لفظ شامل کرنا پڑے گا، اسی طرح جو مار دھاڑ کی ویڈیوز دیکھنا پسند نہیں کرے گا، اسے ’فائٹ‘ کا لفظ شامل کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

محکمہ موسمیات کی کراچی میں آج بھی تیز بارش کی پیشگوئی

علاوہ ازیں بلاگ پوسٹ میں ٹک ٹاک نے کہا کہ اِس فیچر کو استعمال کرتے ہوئے صارفین کو انتہائی ذہانت سے کام لینا پڑے گا، کیوں کہ اگر انہوں نے ڈانس کا لفظ فیچر میں شامل کرلیا تو انہیں ہر طرح کی ڈانس ویڈیوز دیکھنے کو نہیں ملیں گی۔

ٹک ٹاک انتظامیہ نے بلاگ پوسٹ میں مزید بتایا کہ ہمارے ماہرین ’کانٹینٹ لیول‘ نامی ایک ایسے فیچر بھی کام کر رہے ہیں جس کے ذریعے ایپ پر اپ لوڈ کیے گئے مواد کو عمر کے حساب سے لوگوں کو ریکمنڈ کیا جائے گا، یعنی مذکورہ فیچر کے تحت خطرناک قسم کے مواد کو کم عمر افراد تک رسائی نہیں دی جائے گی یا پھر ایسی ویڈیو پر انتباہ جاری کیا جائے گا کہ اس کا سیفٹی اسکور کیا ہے؟

معلوم رہے کہ ٹک ٹاک کو نامناسب، فحش اور خطرناک ویڈیوز یا مواد کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور اسی وجہ سے اس پر امریکا سمیت متعدد ممالک میں متعدد بار جزوی پابندی بھی عائد ہو چکی ہے۔

نامناسب اور فحش مواد کی وجہ سے ٹک ٹاک پر پاکستان میں بھی ماضی میں متعدد بار جزوی طور پر پابندی عائد کی جا چکی ہے جب کہ اسے بھارت سمیت دیگر سیکولر اور بولڈ مواد تیار کرنے والے ممالک میں بھی پابندی کا سامنا رہا ہے۔

Related Posts