سندھ حکومت نے آج سے صوبے میں کاروبار کھولنے کی اجازت دیدی ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مارکیٹس کھولنے کا اعلان کیا تاہم صوبے میں بڑے شاپنگ مالز تاحکم ثانی بند رہیں گے جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقیات اسد عمر کا کہنا ہے کہ تمام میں لاک ڈاؤن میں نرمی اور دیگر فیصلے وفاق اور صوبوں کی مشاورت کیساتھ قومی یکجہتی کے جذبے کیساتھ کئے جارہے ہیں۔
پاکستان اپنی 72 سالہ تاریخ کے بدترین بحران سے گزررہا ہے، ایک طرف انسانی جانیں تو دوسری طرف معاشی مسائل کا انبار ہے لیکن اس کڑے وقت میں وفاق اور تمام اکائیوں نے سیاسی بصیرت اور اتفاق ویکجہتی کے ساتھ فیصلے کرکے ملک میں شورش اور کشیدگی کے تمام خدشات کو ختم کردیا ہے۔
پنجاب حکومت 31 لاک ڈاؤن میں توسیع کے ساتھ کاروباری اداروں کو ایس او پیز کے تحت کام کرنے کی اجازت دے چکی ہے جبکہ وفاقی حکومت بھی منتخب سیکٹرز کو کام کرنے کی اجازت دینے کے ساتھ مراعات کا اعلان بھی کرچکی ہے جبکہ آج سے سندھ میں بھی کاروباری مراکز کھولے جارہے ہیں۔
کراچی پاکستان کا صنعتی وتجارتی حب ہونے کی وجہ سے معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور کراچی میں صنعت وتجارت کا پہیہ جام ہونے سے پورا ملک متاثر ہوتا ہے ، وفاق یا صوبوں کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ غیر معینہ مدت تک کاروبار بند رکھ کر ملک کا نظام چلاسکیں۔
وفاقی حکومت تمام صوبوں کوساتھ ملاکر تمام فیصلے اور اقدامات کررہی ہے جس سے ملک میں اتحاد ویک جہتی کی فضاء قائم ہورہی ہے۔وزیراعظم پاکستان عمران خان کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کے بعد فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے صوبوں کو تجاویز دیتے رہے ہیں تاہم کسی بھی موقع پر انہوں نے فیصلے مسلط کرنے کی کوشش نہیں کی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے بھی گزشتہ دنوں وفاق کے زیر اہتمام اجلاس کے فیصلوں پر 99 فیصد عملدرآمد کی یقین دہانی ایک مثبت پیغام تھا ، ایک عالمی وباء کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہمیں اسی اتحاد کی ضرورت ہے ۔