وفاقی حکومت نے مزید 6 عوام دشمن آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس سے قومی خزانے کو 300 ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔
حکومتی ذرائع کے مطابق مہنگی بجلی پیدا کرنے والے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں ایک اور پیشرفت ہوئی ہے اور وفاقی حکومت نے مزید 6 آئی پی پیز کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
موقر معاصر ایکسپریس نے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ 6 آئی پی پیز کے ساتھ 2396 میگاواٹ کے معاہدے ختم کرنے سے مزید 300 ارب روپے کی بچت کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق گل احمد انرجی کے ساتھ 136 میگا واٹ کا معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسی طرح کیپکو پاورپراجیکٹ کے1638 اور لبرٹی پاور کے 200 میگاواٹ کےمعاہدے ختم کیے جائیں گے۔
اٹک پاور کے ساتھ 165، کوہ نور انرجی کے ساتھ131 میگا واٹ اور ٹپال انرجی کے ساتھ 126 میگاواٹ کی بجلی کی خرید کے معاہدے بھی منسوخ کیے جائیں گے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے سے بجلی ٹیرف میں کمی ہوگی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت اب تک 13 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کر چکی ہے، ان میں بگاس سےچلنے والے8 نجی بجلی گھروں کےساتھ معاہدوں کی منظوری بھی شامل ہے۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم نےآئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے ٹاسک فورس قائم کر رکھی ہے، جبکہ آئی پی پیزکوکیپسٹی پیمنٹس کی مد میں سالانہ2 ہزارارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی جا رہی تھیں۔