عدالت نے انٹرنیٹ کی بندش فوری ختم کرنے کی استدعا مسترد کردی

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے انٹرنیٹ کی بندش فوری ختم کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

لاہور ہائیکورٹ میں ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ سروس معطل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی اور قانون کے منافی ہے، ٹویٹر، فیس بک اور یوٹیوب سمیت دیگر سوشل میڈیا ایپس کو بھی بند کر دیا گیا، عدالت ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس اور سوشل میڈیا ایپس بحال کرنے کا حکم دے۔

درخواست گزار نے استدعا کی کہ آئین کے تحت معلومات تک رسائی ہر شہری کا بنیادی حق ہے، حکومت کی جانب سے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس اور مختلف سوشل میڈیا ایپس بند کردی گئیں ہیں، عدالت انٹرنیٹ کی بندش کو کالعدم قرار دے اور اسے فوری طور پر بحال کرنے کا حکم دے۔

یہ بھی پڑھیں:

سیاستدان کی گرفتاری سے پوری سیاست کا نقصان ہوتا ہے، بلاول بھٹو

عدالت نے وفاقی حکومت اور پی ٹی اے سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرکے 22 مئی کو جواب طلب کرلیا۔

سماعت کے دوران وفاقی حکومت کے وکیل نے درخواست پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ حالات ایسے بن گئے تھے کہ نیٹ سروس بند کرنا پڑی۔

درخواست گزار ابوذر سلیمان نیازی کے وکیل نے کہا کہ قومی سکیورٹی کا بھی اگر ایشو ہو تو نیٹ سروس بند نہیں ہوسکتی۔

عدالت نے درخواست گزار کی انٹرنیٹ کی بندش فوری ختم کرنے کی استدعا مسترد کردی۔

Related Posts