نابینا شخص کا فیس بک کے ذریعے 21 سال بعد خاندان سے رابطہ ہوگیا

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فیس بک کا استعمال کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب کرگیا، رپورٹ
فیس بک کا استعمال کروڑوں صارفین پر منفی اثرات مرتب کرگیا، رپورٹ

قاہرہ:مصر میں ایک نابینا شخص اپنے خاندان سے گم ہونے کے 21 سال کے بعد دوبارہ اپنے خاندان سے جا ملا، میڈیارپورٹس کے مطابق مصر میں ایک نابینا شخص اپنے خاندان سے گم ہونے کے 21 سال کے بعد دوبارہ اپنے خاندان سے رابطہ ہوگیا۔

دو عشروں بعد ملنے والے شخص کی تلاش کے لیے اس کے اقارب نے فیس بک پر اس کی تصویر اور دیگر تفصیلات کے اشتہارات دے رکھے تھے جن کی مدد سے اس کی تلاش میں مدد ملی۔نابینا محمد ابراہیم حجازی کا تعلق مصر کی دقھلیہ گورنری کے میت سلسیل شہر کے نواحی علاقے کفر الجدید سے ہے۔

ابراہیم کی عمر 7 سال تھی جب وہ قاہرہ میں اپنے بڑے بھائی کے ساتھ چلتے ہوئے گم ہوگیا تھا۔ اس کے بعد اس کے خاندان نے اسے بہت تلاش کیا۔ابراہیم کے ایک ہم سائے محمد سعد اللہ الجعلی نے کہا کہ ابراہیم ابھی بچہ تھا جب وہ اپنے بھائی کے ساتھ قاہرہ میں چلتے چلتے غائب ہوگیا تھا۔

دونوں بھائی اپنی ماں سے ملنے جا رہے تھے جو شوہر سے طلاق ہونے کے بعد اپنے والدین کے گھر رہ رہی تھی۔ وہ اپنی ماں کے پاس ایک ماہ رہا۔ ایک ماہ بعد دارالحکومت قاہرہ کے رش میں کہیں کھو گیا۔

فیس بک کے ذریعے ملنے والی معلومات کے مطابق ایک شخص نے ابراہیم کو دیکھا اور اس کا تعارف کرنے کے بعد اسے اس کے خاندان اور ماں سے ملایا۔ابراہیم کے خاندان کی ایک پڑوسی خاتون ام ہاشم عبدہ اسماعیل نے بتایا کہ ابراہیم اکثر اپنی ماں کے پاس اس سے ملنے جاتا رہتا تھا۔

جب وہ ایک شخص کو ملا تو اس نے اسے اس کے والد سے ملا دیا۔پڑوسن نے بتایا کہ گم ہونے کے بعد ابراہیم کو اس کے والد نے کئی گورنری میں تلاش کیا۔ جگہ جگہ پولیس کو رپورٹ دیں مگر کہیں سے بھی اس کا کوئی پتا نہ چلا۔

آخر کار اسے یونیورسٹی کی طالبہ نے دیکھا اور فیس بک پرموجود پوسٹ کی تفصیل کے مطابق اس کی معلومات لیں۔ لڑکی نے بتایا کہ جس نوجوان کی اس کے والدین کو تلاش ہے وہ کفر الشیخ گورنری میں نابینا افراد کی کفالت کے ایک مرکز میں ہے اور اس کا نام محمد ابراہیم حجازی ہے۔

وہ اپنے والد، بھائی اور ماں کی تلاش میں ہے۔ اس کے والد زندہ ہیں مگر ماں فوت ہوچکی ہیں۔پڑوسیوں نے بتایا کہ ابراہیم کے والد نے نابینا افراد کے کفالت مرکزسے رجوع کیا جہاں اس کی ملاقات اس کے گم شدہ بیٹے سے ہوئی۔

مزید پڑھیں: انٹرنیٹ پر نازیبا مواد روکنے کیلئے سوشل میڈیا رولز جاری کردئیے گئے

الدقھلیہ کے گورنر ڈاکٹر ایمن مختار نے نابینا نوجوان کے بارے میں معلومات ملنے کے بعد اس کے علاج میں ہرممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Related Posts