کراچی:واٹر بورڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈ آڈٹ(اے ڈی، ایل ایف اے)جاوید میمن نے ادارے کے اعلیٰ افسران کی جانب سے تصدیق کردہ بلوں پر بھی اعتراض لگانا معمول بنالیا، جس کے بعد اعتراض کا حل دیکر 2فیصد کمیشن وصول کیا جاتا ہے،جبکہ AD-LFAکے بھائی جمیل میمن گزشتہ کئی عرصہ سے بغیر ڈیوٹی کے تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔
واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈ آڈٹ کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اس سے قبل وہ ضلع مٹیاری، ضلع کونسل ملیر وغربی سمیت دیگر مقامات پر تعینات رہے ہیں،جہاں پر بھی ان کی تعیناتی کے بعد اسی طرح مبینہ کرپشن کی باتیں گردش کرتی رہی ہیں، گریڈ 18کے افسر جاوید میمن حیرت انگیز طورپر گریڈ 19اور گریڈ 20کے افسران پر بھی اعتراضات لگاتے ہیں۔
دستاویزات سے معلوم ہو اہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈ آڈٹ جاوید میمن کے بھائی جمیل میمن کافی عرصہ سے بغیر ڈیوٹی انجام دیئے تنخواہیں وصول کررہے ہیں،جمیل میمن واٹر بورڈ میں گریڈ 7میں بھرتی ہواتھا،جس کا ایمپلائی نمبر No.22436ہے،اس کی تقرری 2007میں ہوئی تھی، جس کو ڈیوٹی کرتے ہوئے کبھی کسی افسر یا ملازم نے نہیں دیکھا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ جاوید میمن کی واٹر بورڈ میں تعیناتی کے بعد ان کے بھائی جمیل میمن کو بھی محکمہ آڈٹ سیکشن میں تعینات کرایا گیا ہے۔ان کے بھائی جمیل میمن کو تنخواہ مسلسل ملتی ہے مگر وہ ڈیوٹی نہیں کرتے، اس کے باوجودوہ الاؤنسز کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔جاوید میمن نے سینئر افسرسپرٹینڈنٹ انجینئر غفار شیخ پر بھی اعتراض لگایا تھا،اس کے علاوہ بھی لوکل فنڈز کی نگرانی کے بجائے اعتراضات لگا کر بل روک دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ جاوید میمن غیر ضروری اعتراضات کی وجہ سے واٹر بورڈمیں مشہور ہیں،جاوید میمن نے حال ہی میں ایک انوکھا اعتراض ریٹائرڈ ملازم پرویز الحق سابق ڈائریکٹر پرسنل پر بھی لگایا ہے،جس کے لئے جاری کردہ لیٹر نمبر RAD/LFAKW&SB/35/2021 لکھا ہے،جس میں انہوں نے تصدیق/منظوری کے لیے لکھا ہے کہ یہ آرڈر اصلی یا جعلی ہے، اور ان کی منظوری 2021 میں کیوں حاصل کی جا رہی ہے کیونکہ کیسز 2012-2016 کے ہیں۔
اسی سلسلے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈ نے سیکشن آفیسر VII کو اٹھائے گئے سوال کی وضاحت کے لیے ایک خط لکھا ہے۔ایک سینئر افسر نے تصدیق کی کہ جاوید میمن کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات کمائی کا حصہ ہیں۔
اگر تصدیق زیر التواء ہے تو ہر افسر سندھ سیکرٹریٹ تک رسائی کی کوشش کرتا ہے اور وہ متعلقہ سیکشن افسرکے ذریعے ایک خط حاصل کرتا ہے جو پہلے سے ملازمین کے لئے منظور شدہ ہے۔ جب کہ جاوید میمن جانتے ہیں کہ آرڈر کی تصدیق QR کوڈ کے ذریعے کی جا سکتی ہے جو خط پر نظر آتا ہے اور ایسا خط مجاز اتھارٹی کی منظوری سے ہی جاری کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت سندھ کے وزراء کے درمیان واٹر بورڈ پر اجارہ داری کے حوالے شدید اختلافات