کراچی:ادارہ برائے فراہمی و نکاسی آب کراچی میں انوکھی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈ آڈٹ جاوید میمن نے بلوں کی کلیئرنگ پر 2فیصد کمیشن وصول کرنا شروع کردیا ہے۔
ایم ایم نیوز کو موصول ہونیوالی اطلاعات کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈ آڈٹ جاوید میمن کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایکسین سمیت دیگر ٹھیکیداروں کی طرف سے علاقوں میں کئے جانے والے کام یا منظور کیئے گئے ٹھیکوں پر 2 فیصد کمیشن وصول کرتے ہیں، اس کے علاوہ افسران اور گاڑیوں کو جاری ہونے والے پیٹرول اور ڈیزل کے حوالے سے بھی ہر فیول بل پر 10 لیٹر پیٹرول بطور رشوت وصول کیا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق لیبارٹری اور ہسپتال کے میڈیکل کے بلوں میں بھی اسسٹنٹ ڈائریکٹر جاوید میمن 2 فیصد کمیشن وصول کرتے ہیں۔
جاوید میمن اپنے ادارے کے ملازمین کی تنخواہ فکسیشن اور پروموشن کیسزپر بھی کمیشن وصول کرتے ہیں، حال ہی میں ترقی پانے والوں کی تنخواہ فکسیشن پر ایک ایک لاکھ روپے وصول کئے گئے ہیں،جاوید میمن اس سے قبل بدعنوانی کے حوالے سے ڈی ایم سی کونسل میں مشہور رہے ہیں،جو کمیشن کے عوض آسانی سے پاس بل ادا کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ کے گاؤں سے تعلق رکھنے والے سید منور شاہ واٹربورڈ میں بطور آڈیٹر کام کر رہے ہیں، جنہوں نے حال میں ہی ایک نئی کرولا کار خریدی ہے۔اور جاوید میمن ا ن کی موجودگی میں اپنا دو فیصد الگ سے کمیشن وصول کررہا ہے۔سید منور شاہ کی تنخواہ کے مطابق مذکورہ گاڑی ان کو الاؤ ہی نہیں ہے، جس کی وجہ سے آمدن سے زائد اثاثوں کی درخواست ان کے خلاف متعلقہ اداروں کو بھیج دی گئی ہے۔
معلوم رہے کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لوکل فنڈ آڈٹ جاوید میمن نے واٹر بورڈمذکورہ سیٹ پر آتے ہی اپنے ریٹائرڈ چچا سابق چیف انجنیئر حسین بخش میمن کی 35لاکھ روپے کے میڈیکل کی فائنل نکالی اور 35لاکھ روپے کے بل کلیئر کر دیئے، جب کہ اس فائل پر واٹر بورڈ کے ڈائریکٹر میڈیکل ڈاکٹر عیسیٰ رضا نے سخت اعتراضات لگائے تھے۔سابق چیف انجنیئرحسین بخش میمن کا بل سابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر (لوکل فنڈ آڈٹ) نے بھی مسترد کیا تھا۔ جاوید میمن کو 1990 میں انہی کی وجہ سے سرکاری محکمہ میں بھرتی کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: جامعہ اُردو سلیکشن بورڈمیں مخصوص امیدواروں سے پیسے لینے کا انکشاف