بلوچستان میں نامعلوم مسلح افراد نے دکی ضلع میں ایک سڑک تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر حملہ کیا، مشینری کو آگ لگا دی اور تین مزدوروں کو اغواء کرلیا۔
پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے اس کیمپ پر دھاوا بولا جو دکی کو چمالنگ کوئلہ کانوں سے جوڑنے والے سڑک منصوبے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ حملہ آوروں نے کیمپ کو گھیرے میں لے کر علاقے کو لوٹا اور تعمیراتی مشینری سمیت دیگر سامان کو آگ لگا دی۔
ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق، “آگ کی وجہ سے مشینری مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔” انہوں نے بتایا کہ حملہ آور فرار ہوتے وقت تین مزدوروں کو بندوق کی نوک پر اغوا کر کے لے گئے۔ اغوا ہونے والے مزدوروں کا تعلق کچلاک سے ہے۔
دکی کا علاقہ گزشتہ چند ماہ سے ایسے واقعات کا شکار ہے۔ پچھلے ماہ مسلح افراد کے کوئلہ کانوں کے علاقے پر حملے میں 21 کان کن ہلاک اور چھ زخمی ہوئے تھے۔
مزید برآں، دکی لورالائی سڑک پر پنجاب اور دیگر علاقوں کو جانے والے کئی کوئلہ لے جانے والے ٹرکوں کو بھی آگ لگا دی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے بھی چار کوئلے سے لدے ٹرکوں کو نشانہ بنا کر جلا دیا گیا اور ایک ٹرک ڈرائیور کو قتل کر دیا گیا۔ بڑھتے ہوئے تشدد کے باعث علاقے کے متعدد کان مالکان نے حفاظت کے پیش نظر اپنی کارروائیاں بند کر دی ہیں۔