مسلمانوں کے حراستی مراکز پر تنقید کرنیوالے ٹک ٹاک لڑکی کی ویڈیو وائرل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

tictok girl
مسلمانوں کے حراستی مراکز پر تنقید کرنیوالے ٹک ٹاک لڑکی کی ویڈیو وائرل

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بیجنگ: امریکا میں ایک نوجوان لڑکی کی جانب سے چین میں مسلمانوں کوحراستی مراکز میں رکھے جانے پر بنائی گئی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔ یہ ویڈیو ٹک ٹاک پر جاری کی گئی جو کہ ایک چینی سوشل میڈیا کمپنی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق فیروزہ عزیز نامی لڑکی ویڈیو کے آغاز میں خوبصورتی کے حوالے سے مشورے دیتی ہیں لیکن اچانک وہ اپنے دیکھنے والوں کو ایک نئے ہالوکاسٹ کے حوالے سے آگاہی دینے لگ جاتی ہیں۔

ان کا دعویٰ ہے کہ ٹک ٹاک نے اس ویڈیو کی وجہ سے انھیں مزید مواد پوسٹ کرنے سے روک دیا ہے۔ تاہم ٹک ٹاک نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ٹک ٹاک کے ترجمان نے بتایا کہ ٹک ٹاک سیاسی پیچیدگیوں کے باعث مواد نہیں ہٹاتا۔

یہ بھی پڑھیں: گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ نے مائیکل جیکسن کا زیادہ ایوارڈز جیتنے کا ریکارڈ توڑ دیا

تاہم اسی ایپ کے چینی ورژن ڈوین پر فیروزہ کی یہ پوسٹ نمودار نہیں ہو سکتی کیونکہ اسے سیاسی طور پر سینسر کیا جاتا ہے۔ٹک ٹاک کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کمپنی نے 15 نومبر کو فیروزہ کا ایک پرانا اکاؤنٹ مستقل طور پر اس لیے بند کیا تھا کیونکہ انھوں نے ایک ایسی ویڈیو لگائی تھی جس نے دہشت گردی سے متعلق مواد کے حوالے سے ٹک ٹاک کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی تھی۔

تاہم 25 نومبر کو انھوں نے فیروزہ کا سمارٹ فون بھی بلاک کر دیا لیکن یہ اقدام چین کے حوالے سے ان کی پوسٹس کی وجہ سے نہیں کیا گیا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھاکہ ان کے نئے اکاؤنٹ اور اس پر پلکوں والی ویڈیو سمیت دیگر ویڈیوز بالکل بھی متاثر نہیں ہوئیں اور انھیں لوگ اب بھی دیکھ رہے ہیں۔دوسری جانب چینی حکومت نے کہا کہ ان کیمپس میں دراصل رضا کارانہ طور پر تعلیم اور ٹریننگ دی جاتی ہے حالانکہ ثبوت اس کے مخالف ہے۔

Related Posts