ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فیصد اضافہ کیاگیا،حفیظ شیخ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فیصد اضافہ ہوگیا،حفیظ شیخ
اسلام آباد:مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کاکہنا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں27فیصداضافہ ہوا ہے جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی اورگردشی قرضوں میں 28 ارب روپے کی کمی ہوگئی ہے ۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کاکہنا ہے کہ حکومتی اقدامات سے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں27فیصداضافہ ہواجبکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی اورگردشی قرضوں میں 28 ارب روپے کی کمی ہوگئی ہے ۔

عبدالحفیظ شیخ کاکہناتھا کہ مالی سال کے پہلے دو ماہ میں جمع ریونیو میں 25 فیصد اضافہ کیا گیا، 644 ارب کے ہدف میں سے 580ارب روپے کے ٹیکس جمع کیےگئے۔ گزشتہ سال کے 19 لاکھ ٹیکس فائلر میں 6 لاکھ کا اضافہ ہواہے جو اب 25 لاکھ تک پہنچ گئےہیں۔

مشیرخزانہ نےکہا کہ اقتصادی صورتحال بہتربنانےکےلیےکوششیں کررہے ہیں، کم زور طبقے کے لیے بجٹ میں سو فی صد مراعات میں اضافہ کیا گیا، پرائیوٹ سیکٹر کو مختلف مراعات اور سبسڈی دی گئی ہیں، بجٹ میں پہلی بار عسکری اخراجات کومنجمد کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات سے ٹیکس وصولی میں بھی اضافہ ہوا۔ ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فیصد پر آگئیں۔ حکومت نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے، جولائی اگست کے دوران 580 ارب روپے ریونیو میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کو ری فنڈ میں مشکلات پیش آ رہی تھیں،ہم نے فیصلہ کیا کہ برآمد کنندگان انکم ٹیکس پر ایک لاکھ روپے تک کا ری فنڈ فوری ادا کیا جائے گا،ہر ماہ کی 16 تاریخ کو ٹیکس ری فنڈ کیے جائیں گے۔

مشیرخزانہ کا کہناتھا کہ آٹے کی قیمت کنٹرول  کرنے کے لیے ایک دو دن  میں اسٹیک ہولڈرزسے میٹنگ کی جائے گی،نان ٹیکس ریونیو میں 800ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے ، جی آئی ڈی سی کافیصلہ عوامی مفاداورقانون کےمطابق ہوگا، جی آئی ڈی سی پر حکومت کی رہنمائی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حفیظ شیخ نے مزید کہا کہ 10 ارب سے بڑا پراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2 سے 10 ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں کرائی جائے گی۔  ایکنک نے زراعت کے شعبے میں 250 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو دیا گیا ہے۔

ان کامزیدکہناتھا کہ گروتھ ریٹ کے ٹارگٹ کو اچھے انداز میں حاصل کریں گے، پچھلے 5 سال میں زراعت میں کوئی ترقی نہیں ہوئی بلکہ یہ شرح منفی میں تھی، توقع ہے زرعی شعبے میں ترقی ساڑھے 3 فیصد ہوگی، معیشت کےلیے ٹارگٹ 4اعشاریہ2 رکھا ہے جو آسانی سے حاصل کرلیں گے۔

Related Posts