افغان وزیردفاع مُلا محمد یعقوب مجاہد نے افغان مہاجرین کو پاکستان سے ملک بدر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ”غیر منصفانہ“ فیصلہ قرار دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ملا محمد یعقوب مجاہد نے کابل میں پولیس اکیڈمی کی 14 ویں گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی نگراں حکومت کے 31 اکتوبر تک افغان مہاجرین کو ملک بدر کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ”غیر منصفانہ“ فیصلہ قرار دیا ہے۔
ملا محمد یعقوب مجاہد نے کہا کہ اس فیصلے سے افغانستان اور پاکستان کے دو طرفہ تعلقات کو نقصان پہنچے گا، انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام ملک میں افغان مہاجرین کے خلاف پُرتشدد کارروائیاں بند کریں۔
یہ بھی پڑھیں:
بھارت کی ہٹ دھرمی، پاکستانی صحافیوں کو اب تک ویزے جاری نہیں ہوسکے
انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے افغان سرمایہ کاروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ سرمایہ کاری بند کریں اور اپنے اثاثے افغانستان کی خود کفالت کے لیے استعمال کریں۔
کابل میں پولیس اکیڈمی کی 14 ویں گریجویشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس نے پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین آداب کے خلاف ہے۔
انہوں نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان باشندوں پر الزامات لگا کر دو طرفہ تعلقات کو نقصان نہ پہنچائیں، ہم نے اپنے سیکیورٹی اور معاشی مسائل حل کر لیے ہیں اور ہمارے پاس اس حوالے سے تجربہ ہے اور اگر پاکستان چاہے تو ہم ان کو مسائل کے حل کے لیے مشاورت فراہم کر سکتے ہیں۔
نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان جہاد نے افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کو سوویت یونین کی جارحیت سے آزاد کرایا ہے اور اگر مجاہدین نہ لڑتے، تو سوویت یونین پاکستان کے شہر گوادر تک پھیل جاتی۔
گریجویشن کی تقریب میں وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے دنیا سے کہا کہ وہ اس پر قائم رہے جو انہوں نے امارت اسلامیہ افغانستان سے کیا ہے۔
سراج الدین حقانی نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کو یقینی بنایا گیا ہے اور افغانستان میں ایک جامع حکومت قائم کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی نگراں حکومت نے افغان مہاجرین کو 31 اکتوبر تک ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔