شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ اُمت محمدیہ کا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ اخلاقی بگاڑ ہے۔ اس بگاڑ کی اصلاح محمدی اخلاقیات اپنانے سے ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے زیرِ اہتمام مینار پاکستان پر منعقدہ 40 ویں عالمی میلاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
40ویں عالمی میلاد کانفرنس سے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، پروفیسر ڈاکٹر اسامہ محمد حسن العبد، سابق چانسلر الازہر یونیورسٹی وممبر پارلیمنٹ مصر اور پروفیسر ڈاکٹر محمد نصر الدسوقی اللبان، استاذ الحدیث و علوم الحدیث الازہر یونیورسٹی، مصر سمیت عالمِ اسلام کی ممتاز شخصیات اور علماء و مشائخ نے بھی خطاب کیا۔
23 ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ مارچ 1940 کے دن مینار پاکستان کے اسی مقام پر لاکھوں فرزندانِ توحید و عشاقانِ مصطفیٰﷺ نے پاکستان حاصل کرنے کا عزم کیا تھا آج ولادتِ مصطفیٰؐ کے مبارک موقع پر اتحاد و یکجہتی نفرتوں کے خاتمے اور پاکستان کی تعمیر و ترقی کا عہد کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں:
خوارج کو پاکستان دشمن ملکوں کی پشت پناہی حاصل ہے، آرمی چیف
انہوں نے کہا کہ سیاسی، معاشی، معاشرتی بگاڑ نے انسانی نفسیات اور اخلاقیات پر انتہائی منفی اثرات مرتب کئے ہیں۔ انسانوں میں انسانیت ختم ہوگئی۔ حلال، حرام کا فرق مٹ گیا، اُمن و آشتی کی جگہ جنگ و جدل نے لے لی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کے بغیر ہر شخص حالتِ جنگ میں ہے، اس بگاڑ کو محمدی اخلاقیات اپنا کر درست کیا جاسکتا ہے۔ اللہ نے مجھے جتنی باقی عمر عطا کی ہے میں اس کا ہر لمحہ اخلاقیات محمدی کی ترویج و اشاعت اور تعلیم و تربیت میں صرف کرنا چاہتا ہوں۔ بگاڑ کے اس ماحول میں اُمت کے ہر فرد کو داعی کا کردار ادا کرنا ہوگا اور اپنی دعوتِ دین کو علمی رسوخ سے پختہ بنائیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ ہوش ربا مہنگائی کے اس دور میں ہزار ہا مرد و خواتین مہنگے کرائے خرچ کرکے دور دراز سے مینار پاکستان آئے اور آپؐ سے اپنی والہانہ محبت و عقیدت کا اظہار کیا، اس محبت کو بامقصد بنائیں اور اسوۂ حسنہ کو اپنے اخلاق میں ڈھالیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نوجوانوں کے کردار و عمل میں محمدی اخلاقیات کی جھلک دیکھنا چاہتا ہوں۔ آج کی اس کانفرنس میں شریک ہرشخص اخلاقِ محمدیہ پر عمل کرنے کا عزم لیکر یہاں سے رخصت ہو۔ 40 ویں عالمی میلاد کانفرنس مینار پاکستان کے سبزہ زار میں منعقد ہوئی، کانفرنس میں عوام کے ٹھاٹھیں مارتے سمندر نے شرکت کی۔