ٹی 20 ورلڈ کپ

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹی 20 ورلڈ کپ کا اہم معرکہ کل سے متحدہ عرب امارات میں شروع ہورہا ہے۔ کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا ایونٹ ایک سال کی تاخیر سے شروع کیا جارہا ہے۔ کیونکہ پہلے یہ ٹورنامنٹ آسٹریلیا اور بھارت میں ہونا تھا، مگر ایسا ممکن نہ ہوسکا اور آخر کار کرکٹ شائقین نے سکون کا سانس لیا اور یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے مرکزی ایونٹ میں پہنچنے کا پہلا مرحلہ مسقط، عمان میں منعقد ہورہا ہے، اس کے بعد یہ میچزدبئی میں منتقل ہوجائیں گے، اگلا ٹی 20 ورلڈ کپ آنے والے سال آسٹریلیا میں منعقد ہوگا،جس کا مطلب یہ ہے کہ اس ورلڈ کپ میں جو ملک ٹرافی اپنے نام کرے گا وہ اس کے پاس مختصر وقت کے لئے ہوگی۔ دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز آسٹریلیا کے خلاف پہلے میچ سے ایونٹ کا آغاز کرے گا۔

تاہم، سب سے بڑا ٹاکرا اتوار کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہوگا۔ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے دورے منسوخ ہونے کی وجہ سے پاکستان اپنی تیاریوں میں خلل آنے کے بعد مشکل صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ قومی ٹیم میں بھارت کے میچ کو لے کر متعدد تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں،یہ میچ ایسا ہے جس کے باعث انڈیا بہت زیادہ پیسہ بنائے گا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ تلخ تعلقات کے باعث کرکٹ میں کشیدگی بڑھ گئی ہے، دونوں ملکوں کے درمیان دشمنی اکثر کرکٹ مقابلوں میں اپنا گہرا اثر دکھاتی ہے، بھارت کی جانب سے کئی سالوں قبل پاکستان کے خلاف دو طرفہ سیریز کھیلنے سے انکار کیا گیا تھا اور دونوں فریق صرف بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں سامنے آتے ہیں، دونوں ٹیموں کا آخری مقابلہ دو سال قبل ہوا تھا اور اب کرکٹ کے شائقین پاک بھارت میچ کو دیکھنے کے لئے بے تاب ہیں۔

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کھیلوں کو لے کر کوئی دشمنی نہیں ہے، بہت سے بھارتی وزراء کی جانب سے میچ کے بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی گئی ہے، بھارتی کپتان ویرات کوہلی کا میچ کے حوالے سے کہنا ہے کہ ہم اس میچ کو عام میچ کی طرح لے رہے ہیں، پاکستان کے لیے تشویشناک بات یہ ہے کہ ورلڈکپ میچز کی تاریخ پاکستان کے حق میں نہیں ہے، کیونکہ ورلڈکپ کے زیادہ تر میچز میں بھارت نے پاکستان کو شکست دی ہے، لیکن کپتان بابر اعظم ماضی کو ایک طرف رکھتے ہوئے پرعزم ہیں اور میچ جیتنے کے لیے پراعتماد ہیں۔

اہم بات یہ ہے کہ گزشتہ دنوں ہونے والے کرکٹ کے حوالے سے ایشوز نے اس ٹورنامنٹ کو خاص اہمیت دے دی ہے، نیوزی لینڈ کی جانب سے پاکستان کا دورہ منسوخ کرنے پر پاکستان کا نیوزی لینڈ سے سخت معرکہ ہوسکتا ہے، دیکھا جائے تو پاکستان دبئی میں کھیلنے کا عادی ہے اور وہاں کی پچز سے قومی ٹیم کو بخوبی آگاہی ہے، کیونکہ وہاں قومی ٹیم نے بہت کرکٹ کھیلی ہے، اور اب اسے اپنے آپ کو ڈھالنے کی ضرورت ہوگی۔ کرکٹ کو سیاست سے جوڑنا کسی صورت مناسب نہیں ہے،صرف وہی ٹیم فاتح ہوگی جو اچھی کرکٹ کھیلے گی۔

Related Posts