اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان پنجاب اور خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلیوں میں الیکشن پر از خود نوٹس کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ آج سنائے گی۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں میں الیکشن کے معاملے از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ سب متفق ہیں کہ آرٹیکل 224 کے تحت 90 روز میں انتخابات لازمی ہیں۔
سابق صوبائی مشیر کے گھر سے بارہ کروڑ سے زائد کی رقم برآمد
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت تلاش میں ہے کہ تاریخ کہاں سے آنی ہے؟ الیکشن کی تاریخ مقرر کرنا لازمی ہے۔اس کو ایسے نہیں چھوڑ سکتے۔ آئین کو مفلوج کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
سپریم کورٹ ججز بینچ کے رکن جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ جمہوریت کا تقاضا ہے کہ مل بیٹھ کر الیکشن کی تاریخ طے کریں۔ ملک کو آگے رکھ کر سوچیں گے تو مسئلے کا حل نکل آئے گا۔سپریم کورٹ نے ججز کا نیا روسٹر جاری کردیا۔
نئے روسٹر کے تحت چیف جسٹس عمر عطا بندیال آج از خود نوٹس سمیت کسی کیس کی سماعت نہیں کریں گے۔ دیگر بینچ ججز از خود نوٹس کا گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنائیں گے۔ بینچ میں شامل دیگر ججز میں جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس منصور شاہ شامل ہیں۔