عراقی دارالحکومت میں خودکش بم دھماکہ ، ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عراقی دارالحکومت میں خودکش بم دھماکہ ، ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی
عراقی دارالحکومت میں خودکش بم دھماکہ ، ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عراق کے دارالحکومت بغداد کے نواحی علاقے میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی 36 ہو گئی ہے، جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے جو عید سے قبل اشیاء خردونوش کی خریداری کررہے تھے۔

رپورٹ کے مطابق دھماکا صدر سٹی کے نواحی علاقے وحیلت میں ہوا جہاں مارکیٹ میں عوام کی بڑی تعداد عیدالاضحیٰ سے قبل اشیائے خورونوش کی خریداری میں مصروف تھی۔

خبررساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دھماکے کے بعد عراق میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے کہ شہریوں کا کہنا ہے کہ داعش پھر سے واپس آگئے ہیں۔

واضح رہے کہ حکومتی فورسز نے 2017 میں زبردست کارروائیاں کرتے ہوئے ان کا خاتمہ کردیا تھا، تاہم اب دوبارہ ان کے منظم ہونے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

قبل ازیں عراقی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ بغداد کے مشرق میں موجود صدر سٹی کے وحیلت بازار میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے میں دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کا استعمال کیا گیا۔

داعش نے انٹرنیٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے وحیلت میں دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ داعش کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار نے وحیلت میں خود کو دھماکہ خیز بیلٹ سے اپنے آپ کو اڑا لیا۔

دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے عراقی صدر بہرام صالح نے کہا ہے کہ عید کے موقع پر یہ واقعہ وحشیانہ عمل ہے اور دہشت گرد عوام کو خوشی کا موقع بھی منانے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : وفاقی دارالحکومت میں سابق ڈپلومیٹ کی بیٹی نور مقدم کو قتل کردیا گیا

Related Posts